سری لنکا کے نائب وزیر دفاع روان وجے واردن نے انکشاف کیا ہے کہ اتوار کے روز سری لنکا میں دھماکے کرنے والی شدت پسند جماعت کے سربراہ نے دارالحکومت کولمبو کے شنگریلا ہوٹل میں خود کو دھماکے سے اڑؑایا۔
بدھ کے روز ایک پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ اتوار کے روز حملے کرنے والے خود کش بم باروں کا تعلق ایک شدت پسند تنظیم “التوحید الوطنیہ الاسلامیہ” سے منحرف ہو جانے والے گروپ سے ہے۔
وجے واردن کے مطابق حکام اس بات کی تحقیقات کر رہے ہیں کہ آیا اس منحرف گروپ سے تعلق رکھنے والے دیگر افراد بھی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اتوار کے روز ایسٹر کے موقع پر دھماکے کرنے والے نو خود کش بم باروں میں ایک خاتون بھی شامل ہے۔
وجے واردن نے یہ بھی بتایا کہ دھماکوں کے ایک حملہ آور نے برطانیہ اور سری لنکا میں تعلیم حاصل کی۔
اتوار کے روز ہوٹلوں اور گرجا گھروں کو لپیٹ میں لینے والے دھماکوں میں کم از کم 359 افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوئے۔
یاد رہے کہ داعش تنظیم نے ان خونی حملوں کی ذمے داری قبول کرتے ہوئے ایک بیان میں “سات” حملہ آوروں کے نام جاری کیے تھے۔
تاہم بعد ازاں اعماق ایجنسی کی ویب سائٹ پر ایک وڈیو ٹیپ جاری کیا گیا۔ اس میں 8 حملہ آوروں کو دکھایا گیا جن میں 7 نقاب پوش تھے۔ یہ تمام افراد داعش تنظیم کے سربراہ ابو بکر البغدادی کی بیعت کا اعلان کر رہے تھے۔