سرینگر: دہلی سے سرینگر جانے والی انڈیگو کی فلائٹ میں سوار 200 سے زائد مسافر اس وقت خوفزدہ ہوگئے جب اچانک شدید ژالہ باری کی وجہ سے طیارہ آسمان میں دوران پرواز ہلنے اور ڈگمگانے لگا اور اسے ہنگامی لینڈنگ کرنا پڑی۔
سرینگر میں اچانک شدید ژالہ باری کی وجہ سے طیارے کا سامنے والا حصہ (نوز) ٹوٹ گیا۔ انڈیگو کی فلائٹ 6E2142 کے اندر سے وائرل ہونے والی ویڈیوز میں طوفان میں پھنسنے کے بعد طیارے کو بری طرح ہلتے ہوئے اور مسافروں اور بچوں کو چیختے چلاتے اور روتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ اس دوران کچھ لوگوں کو خدا کو یاد کرتے اور دعا کرتے بھی سنا جا سکتا ہے۔ ہوائی جہاز کی ویڈیو میں آسمانی بجلی بھی دیکھی جا سکتی ہے۔
حکام کے مطابق، خراب موسم کے درمیان ہوا کے باعث طیارے کے پائلٹ نے سرینگر میں ایئر ٹریفک کنٹرول کو ‘ایمرجنسی’ کی اطلاع دی۔ بالآخر 227 مسافروں کو لے کر یہ طیارہ شام 6.30 بجے بحفاظت سرینگر ہوائی اڈے پر لینڈ ہو گیا۔
انڈگو نے ایک بیان میں کہا کہ دہلی سے سرینگر جانے والی انڈیگو کی پرواز 6E 2142 کو راستے میں اچانک ژالہ باری کا سامنا کرنا پڑا۔ فلائٹ اور کیبن کریو نے پروٹوکول کی پیروی کی اور طیارہ بحفاظت سرینگر میں اتر گیا۔
بیان میں کہا گیا کہ ایئرپورٹ ٹیم نے طیارے کی آمد کے بعد صارفین کا خیال رکھا اور انہیں تمام سہولت فراہم کیا۔ طیارے کو ضروری معائنہ اور دیکھ بھال کے بعد روانہ کیا جائے گا۔
ایئرلائن نے کسی نقصان کی اطلاع نہیں دی تاہم سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصاویر میں طیارہ کا اگلے حصے کو ٹوٹا ہوا دکھایا گیا ہے۔ طیارے کی حالت دیکھ کر اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ کس طرح 200 سے زائد مسافر ایک بڑے حادثے سے بچ گئے۔
فلائٹ میں موجود شیخ سمیع اللہ نے بتایا کہ فلائٹ میں دہلی سے سرینگر جاتے ہوئے وہ بال بال بچ گئے۔
سمیع اللہ نے فلائٹ کی ہنگامہ خیز ویڈیو بھی شیئر اور سرینگر ہوائی اڈے پر طیارے کو بحفاظت اتارنے پر پائلٹ کو سراہا۔ واقعے کے دوران بنائی گئی ویڈیو میں مسافروں کو روتے ہوئے اور اپنی حفاظت کے لیے دعا کرتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔
لوگوں نے ایئرلائن کمپنی کے موسم کی وارننگ سسٹم پر سوال اٹھایا ہے۔ ایک شہری مدثر شاہد نے کہا کہ “موسم کی پیشن گوئی کے جدید سسٹم کو دیکھتے ہوئے یہ حیران کن ہے کہ اس نوعیت کا واقعہ پیش آیا۔ کیا انتباہات کو نظر انداز کیا گیا یا الرٹ جاری ہی نہیں کیا گیا؟ خدا کا شکر ہے کہ سب محفوظ ہیں۔”