اسرائیلی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ جب تک ایران موجود ہے شام میں کوئی استحکام نہیں آسکتا۔ انہوں نے یہ بات روس کے دورے کےموقعے پر ماسکو میں کہی۔ انہوں نے باور کرایا کہ ایران کا جوہری پروگرام خطے میں ایک سنگین مسئلہ ہے۔
ماسکوسے اپنے بیان میں اسرائیلی وزیر خارجہ یائیرلبید نے مزید کہا کہ اسرائیل اپنی شمالی سرحد پرایران کواپنی موجودگی مضبوط بنانے پر خاموش نہیں رہے گا۔ دُنیا کو ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنا ہوگا۔ اگر عالمی برادری ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنےمیں ناکام رہی تو اسرائیل کو ایران کے خلاف کارروائی کا حق ہوگا۔
دریں اثنا روسی وزیر خارجہ سرگئی لاورو نے کہا کہ ماسکو اسرائیل اور عرب ممالک کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کا خیرمقدم کرتا ہے۔ان کا کہنا تھا روس مشرق وسطیٰ میں تنازعات کے جامع حل لیے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔
لاورو نے مزید کہا کہ روس اسرائیل یا کسی دوسرے ملک پر حملے کے لیے شامی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔
اسرائیلی وزیر خارجہ یائر لبید نے کل جمعرت کو ماسکو کے دورے کےموقعے پر اپنے روسی ہم منصب سرگئی لاورو سے ملاقات کی۔ وزیر خارجہ نے دورے کا آغاز کریملن کی دیوار پر یادگار پر پھولوں کی چادر چڑھانے سے کیا۔انہوں نے ماسکومیں نامعلوم سپاہی اوردوسری عالمی جنگ کے دوران ہلاک ہونے والے فوجیوں کی قبروں پربھی پھول چڑھائے۔
لبید نے کہا کہ اسرائیل نازی جرمنی کو شکست دینے میں سوویت یونین کے کردار کی تعریف کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ بوداپیسٹ یہودیوں کےلیے نازی عفریت کے قائم کردہ کیمپوں اور یہودی بستیوں کو آزاد کرانے میں ریڈ آرمی کے کردار کو سراہا۔ انہوں نے بتایا کہ ان کیمپوں میں ان کے والد کو بھی قید کیا گیا تھا۔