پریاگ راج: اترپردیش کے پریاگ راج میں کمبھ میلے کے دوران بھگدڑ مچ گئی جس میں کئی لوگوں کی موت ہو گئی جب کہ متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ دراصل ہندو مذہب میں ‘مونی اماوسیہ’ کے دن سنگم پر اسنان کرنا بہت مقدس مانا جاتا ہے۔
اس موقعے پر اسنان کے لیے عقیدت مندوں کا بہت بڑا ہجوم جمع ہو گیا۔ اس دوران بھیڑ میں افواہ پھیلنے کی وجہ سے بھگدڑ مچ گئی۔
اس بھگدڑ کے دوران کئی لوگوں کی موت ہوگئی، جب کہ متعدد عقیدت مند زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو سوروپ رانی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ یہ واقعہ منگل اور بدھ کی
درمیانی شب تقریباً 1.30 بجے پریاگ راج میں سنگم پر پیش آیا۔
دراصل سنگم پر دوسرے شاہی اسنان کے موقعے پر لوگ لاکھوں کی تعداد اکٹھا ہو گئے۔ اس دوران افواہ پھیلنے کی وجہ سے بھگدڑ مچ گئی۔ بھگدڑ کی وجہ سے بے شمار لوگ
زمین پر گرگئے۔
گھنٹوں تک لاشیں پڑی رہیں
بھگدڑ مچنے کے بعد لاشیں کئی گھنٹوں تک جائے وقوع پر پڑی رہیں۔ بھگدڑ کا دائرہ اتنا بڑا تھا کہ سنگم پر کئی جگہوں پر عقیدت مند کی لاشیں پڑی تھیں۔ لوگ بھیڑ میں اپنے پیاروں کو ڈھونڈتے رہے۔ جن کے اپنے مر چکے تھے وہ چیختے چلاتے نظر آئے۔ اس دوران پی ایم مودی نے سی ایم یوگی سے بات کی اور واقعہ کی جانکاری حاصل کی۔
بیریئر ٹوٹنے سے حالات بگڑ گئے
بھگدڑ پر کمبھ میلہ اتھارٹی کی اسپیشل ایگزیکٹیو آفیسر آکانکش رانا نے کہا کہ سنگم ناک پر بیریئر ٹوٹنے کے بعد بھگدڑ جیسی صورت حال پیدا ہوگئی۔ اس واقعے میں متعدد لوگ زخمی ہوگئے ہیں، جن کا علاج جاری ہے۔
افواہ سے مچی بھگدڑ، 50 سے زیادہ لوگ زخمی
کمبھ میلے کے افسر وجے کرن آنند نے بتایا کہ بھگدڑ افواہ کی وجہ سے مچی۔ اس میں کئی لوگ اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ جب کہ 50 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
انتظامیہ راحت اور بچاؤ کے کاموں میں مصروف ہوئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی آل انڈیا اکھڑا پریشد کے صدر مہنت رویندر پوری نے آج کا ‘شاہی اسنان’ منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
واقعے کے بعد سنگم کے ساحل پر این ایس جی کمانڈوز کو تعینات کر دیا گیا ہے۔ ساتھ ہی عام لوگوں کے داخلے پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔ پریاگ راج سرحد پر پولیس اور انتظامیہ کے اہلکار تعینات ہیں۔ اب لوگوں کو مہا کمبھ میں آنے سے روکا جا رہا ہے۔
ریسکیو آپریشن جاری
مہا کمبھ میں بھگدڑ کے بعد پولیس اور انتظامیہ کی کئی ٹیمیں موقعے پر موجود ہیں۔ ریسکیو آپریشن تاحال جاری ہے۔ ٹیم زخمیوں کو ہسپتال لے جا رہی ہے۔ حالانکہ سنگم پر عقیدت مندوں کا سامان جا بجا بکھرا پڑا ہے۔
دراصل منگل کو کروڑوں لوگ مہا کمبھ کے دوسرے ‘شاہی اسنان’ کے لیے مونی اماوسیا کے موقعے پر جمع ہوئے تھے۔ لوگوں کی ایک بڑی تعداد سنگم ناک پہنچ گئی۔ انتظامیہ نے بار بار اس بارے میں علان کیا گیا۔ اس کے باوجود بھیڑ منتشر نہیں ہوئی۔
بہت زیادہ ہجوم کی وجہ سے صورت حال مزید بگڑ گئی۔ بھگدڑ کے دوران جس کو بھی جس طرف جگہ ملی، اس طرف بھاگا، جس سے زیادہ نقصان ہوا۔
زمین پر گرے ہوئے لوگوں کو بھیڑ کچلتے ہوئے آگے بڑھ گئی۔ اس سے صورت حال مزید خراب ہوگئی۔ اس واقعے میں ہلاک شدگان اور زخمیوں کی صحیح تعداد کا ابھی تک پتہ نہیں چل سکا ہے۔ زخمیوں کو سنگم بینک سے ایمبولینس کے ذریعے اسپتال لے جایا گیا۔
تاحال یہ بات بھی سامنے نہیں آئی ہے کہ افواہ کس بات پر پھیلی۔