ممبئی: اسٹینڈ اپ کامیڈین کنال کامرا نے اپنے ایک نئے شو کے دوران مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے پر طنز کے تیر برسائے جس سے تنازع کھڑا ہو گیا ہے۔ کامیڈین کے تبصرے پر شیوسینا کے کارکنوں نے اتوار کو ممبئی کے کھار علاقے میں اس ہوٹل میں توڑ پھوڑ کی جہاں ہیبی ٹیٹ کامیڈی کلب واقع ہے، جس میں کنال نے یہ شو کیا تھا۔
پولیس کے مطابق شیو سینا کے کارکنوں نے کھار علاقے میں ہوٹل یونی کانٹینینٹل میں توڑ پھوڑ کی، جہاں اس شو کی شوٹنگ ہوئی تھی۔ شیو سینا کے کارکنوں نے شندے پر تبصرے کے لیے کامرا کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا۔
پولیس اہلکار نے بتایا کہ شیو سینا کے سربراہ ایکناتھ شندے کے خلاف کامرا کا طنز والا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد پارٹی کارکنوں نے ہوٹل کے آڈیٹوریم میں گھس کر توڑ پھوڑ کی۔
اس ویڈیو کو شیو سینا (یو بی ٹی) کے رہنما سنجے راوت نے بھی ٹوئٹر پر شیئر کیا اور لکھا، ‘کنال کا کمال’۔ کامرا نے اس شو میں فلم ‘دل تو پاگل ہے’ کے گانے ‘بھولی سی صورت، آنکھوں میں مستی، دور کھڑی شرمائے” کے ترمیم شدہ ورژن کے ساتھ شندے پر طنز کیا، جس سے سامعین میں ہنسی چھوٹ گئی۔
‘کامرہ کو ملک سے بھاگنا پڑے گا’
شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ نریش مہاسکے نے کامرہ کو خبردار کیا کہ شیوسینا کے کارکنان ملک بھر میں ان کا پیچھا کریں گے۔ انہوں نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ ‘آپ کو بھارت سے بھاگنے پر مجبور کر دیا جائے گا۔’
مہاسکے نے کنال کامرا کو “کرائے کا کامیڈین” قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں “سانپ کی دم” پر قدم نہیں رکھنا چاہیے تھا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔ تھانے کے ایم پی نے یہ بھی الزام لگایا کہ کامیڈین نے شیو سینا (یو بی ٹی) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے سے پیسے لے کر شندے کو نشانہ بنا رہے تھے۔
وہیں شیو سینا کے ایم ایل اے مُرجی پٹیل نے کہا کہ وہ ‘کامرا کو اس کی صحیح جگہ دکھائیں گے’ اور انہیں معافی مانگنے پر مجبور کریں گے۔
ہوٹل میں توڑ پھوڑ ‘بزدلانہ حرکت’
دریں اثنا، شیو سینا (یو بی ٹی) کے ایم ایل اے آدتیہ ٹھاکرے نے ہوٹل میں توڑ پھوڑ کی مذمت کرتے ہوئے اسے ‘بزدلانہ’ حرکت قرار دیا۔ آدتیہ ٹھاکرے نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ بزدل گینگ نے کامیڈی شو کے اسٹیج کو توڑا جہاں کامیڈین کنال کامرا نے ایکناتھ شندے پر گانا گایا جو 100 فیصد سچ تھا۔ صرف ایک غیر محفوظ بزدل ہی کسی کے گانے پر ردعمل ظاہر کرے گا۔
ٹھاکرے نے ریاست میں امن و امان کی صورت حال پر بھی سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ یہ (تشدد) ایکناتھ شندے کی طرف سے وزیر اعلیٰ اور وزیر داخلہ کو کمزور کرنے کی ایک اور کوشش ہے۔