نئی دہلی، 18 جون (یو این آئی) سپریم کورٹ نے کورونا وبا کے پیش نظراوڈیشہ کے پوری واقع بھگوان جگن ناتھ کی اس برس ہونے والی رتھ یاترا پر جمعرات کے روز روک لگادی اور کہا کہ بھگوان جگن ناتھ اس کے لئے معاف کریں گے۔
چیف جسٹس شرد اروند بوبڈے کی صدارت والی بنچ نے غیر سرکاری تنظیم اڑیسہ وکاس پریشد کی عرضی پر ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ سماعت کرتے ہوئے 23 جون کو ہونےوالی رتھ یراترا روکنے کا حکم جاری کیا۔
جسٹس بوبڈے نے کہا ’’وبا کے وقت اس طرح کی یاترا کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ عوامی صحت اور شہری سلامتی کو ذہن میں رکھ کر اس برس یاترا کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ بھوگان جگن ناتھ (اس کے لئے) ہمیں معاف کریں گے‘‘۔
اس سے قبل سماعت کے دوران عرضی گزار کی جانب سے پیش ہوئے سینئر وکیل نے دلیل دی کہ اگر رتھ یاترا ہوتی ہے کہ تو م سے کم 10 لاکے لوگ یکجا ہوں گے۔ اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ کورونا کے دور میں 10 ہزار لوگوں کا اکٹھا ہونا بھی سنگین بات ہے۔
رتھ یاترا س کورونا کے پھیلنے کے خطرے کا حوالہ دیتے ہوئے عرضی گزار نے کہا تھا کہ اگر لوگوں کی صھت کو ذہن میں رکھتے ہوئے عدالت عظمی دیوالی پر پٹاخے جلانے پر روک لگا سکتی ہے تو رتھ یاترا پر روک کیوں نہیں لگائی جاسکتی؟
عرضی گزار کا کہنا تھا کہ رتھ یاترا میں بڑی تعداد میں لوگ شامل ہوتے ہیں، اس کی وجہ سے کورونا وبا کے پھیلنے کا خطرہ زیادہ ہوگا۔
عرضی میں کہا گیا تھا کہ اوڈیشہ حکومت نے 30 جون تک ریاست میں سبھی طرح کے مذہبی انقعاد پر پابندی لگا رکھی ہے لیکن مندر کمیٹی نے رتھ کھینچنے کے لئے کئی متبادل پیش کئے ہیں ، اگرچہ اوڈیشہ حکومت ابھی تک اس پر کوئی فیصلہ نہیں کرپائی ہے۔