دل کی شکل سے مشابہ گلاب کے خاندان سے تعلق رکھنے والی اسڑابیری شگفتہ سرخ رنگت اور سر پر سبز پتوں کا تاج لئے ایک ہردلعزیز پھل ہے، جسے صحت کی ضمانت بھی کہا جاتا ہے۔600سے زائد اقسام کی اسٹرابیریز پاکستان سمیت دنیا بھر میں آئسکریم، ملک شیک اور دیگر مشروبات، میٹھے پکوان اور سلاد کی جان ہیں۔ جدید طبی تحقیقات کے مطابق اسٹرابیری کا روزانہ استعمال انسان کی قوت مدافعت کو بڑھانےاور صحت مند رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس کے فوائد کے بارے میں آپ بھی اپنی معلومات میں اضافہ کریں۔
دل کیلئے فائدہ مند
اسٹرابیری عارضہ قلب کے مریضوں کے لیے انتہائی مفید پھل ہے۔ ایسے لوگ جو دل کی بیماریوں سے بچنا چاہتے ہیں،انھیں چاہیے کہ وہ زیادہ سے زیادہ اسٹرابیری استعمال کریں۔ یہ ایک ایسا پھل ہے، جس کے کئی طبی فوائد بھی ہیں۔ اسٹرابیری میں ایسے قدرتی اجزا پائے جاتے ہیں، جو عارضہ قلب اور کینسر جیسے کئی مہلک امراض سے لڑنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اسٹرابیری میں موجود پوٹاشیم اور منرلز جسم کا مدافعتی نظام بہتر بناتے ہیں۔
خراب کولیسٹرول کے خلاف مزاحمت
دنیا بھر میں امراض قلب طبی اموات کی بڑی وجوہات میں سے ایک ہے اور اسٹرابیری میں دل کی صحت کو بہتر بنانے کی صلاحیت ہے۔ ایلیجک ایسڈ اور فلیونوائڈز ایسا اینٹی آکسیڈنٹ اثر فراہم کرتے ہیں، جو دل کی صحت کو بہتر بناتا ہے۔ یہ خون میں خراب کولیسٹرول کے اثرات کا مقابلہ کرتے ہیں، جو شریانوں میں خون گاڑھا کرنے کا باعث بنتے ہیں۔ ایک کینیڈین تحقیق کے مطابق اسٹرابیری کا غذا میں استعمال امراض قلب اور ذیابطیس سے تحفظ دیتا ہے۔
آنکھوں کی صحت
اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور اسٹرابیری موتیے کے مرض کی روک تھام میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے، اس کے نتیجے میں بڑھاپے میں بینائی ختم ہونے کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔ ہماری آنکھوں کو وٹامن سی درکار ہوتا ہے تاکہ سورج کی الٹراوائلٹ شعاعوں کے اثرات سے بچاجاسکے کیونکہ یہ قرنیے کے پروٹین کو نقصان پہنچاتی ہیں۔ وٹامن سی آنکھوں کے قرنیے اور پردہ چشم کو مضبوط بنانے کا کام کرتا ہے۔
بہتر دفاعی نظام
طبی ماہرین کے مطابق اسٹرابیری وٹامن سی کے حصول کا بہترین ذریعہ ہے۔ انسانی جسم اس وٹامن کو بنانے کی صلاحیت نہیں رکھتا اور اسی لیے اسے غذائی شکل میں حاصل کرنا بہت اہمیت رکھتا ہے۔ وٹامن سی جسمانی دفاعی نظام کو مضبوط اور طاقتور کرتا ہے۔ کیلیفورنیا یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق اگر چند ہفتوں تک اسٹرابیری کا روزانہ استعمال کیا جائے تو اس میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس کی طاقت خون کا حصہ بن جاتی ہے۔جسم کے صحت مند دفاعی نظام کی بدولت امراض سے دفاع بھی مضبوط ہوتا ہے۔
ورم میں کمی
اسٹرابیری میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس اور دیگر اجزا جوڑوں کے ورم کا اثر کم کرنے میں بھی ممکنہ طور پر مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔ ہارورڈ اسکول آف پبلک ہیلتھ کی ایک تحقیق کے مطابق جو خواتین ہر ہفتے16یا اس سے زائد اسٹرابیریز کھاتی ہیں، ان میں جوڑوں کے ورم کا خطرہ14فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔
دوران حمل مفید
عام طور پر حاملہ خواتین کو وٹامن بی کی ایک قسم فولیٹ(Folate) کے استعمال کا مشورہ دیا جاتا ہے، اسٹرابیری اس کے حصول کا بہترین ذریعہ ہے۔ فولیٹ کو حمل کے ابتدائی مراحمل میں بچے کے دماغ، کھوپڑی اور ریڑھ کی ہڈی کیلئے ضروری مانا جاتا ہے اور اسٹرابیری کے استعمال سے مخصوص پیدائشی نقص کی روک تھام میں بھی ممکنہ طور پر مدد مل سکتی ہے۔
کینسرکے علاج میں مددگار
ایک نئے طبی مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ ایک خاص قسم کی جلدی پک جانے والی اسٹرابیری بریسٹ کینسر کے علاج میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔ ماہرین کے مطابق کینسر ایک پیچیدہ مرض ہے، جس میں خلوی (سیلولر) اور سالماتی (مالیکیولر) سطح پر نہایت پیچیدہ عوامل ہورہے ہوتے ہیں، تاہم بریسٹ کینسرکی شدت کم کرنے میں اسٹرابیری کلیدی کردار ادا کرسکتی ہیں۔ اس سے قبل بھی بعض تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ اسٹرابیری مخصوص اقسام کے کینسر کی شدت کم کرسکتی ہیں۔ کینسر کے خلاف مفید وٹامن سی ایسا جزو ہے، جو کینسر کی روک تھام کیلئے بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق اسٹرابیری میں موجود ایلیجک ایسڈ انسداد کینسر کی خصوصیات رکھتا ہے اور کینسر کے خلیات کی نشوونما کو روکتا ہے۔
خوبصورتی میں نکھار
اسٹرابیری میں موجود وٹامن سی کولاجن کو بڑھانے کے لیے بھی اہم ہے۔ کولاجن جِلد کی لچک اور نرمی کو بہتر بنانے میں مدد دیتا ہے۔ عمر بڑھنے کے ساتھ کولاجن کی سطح میں کمی آتی ہے، تاہم وٹامن سی سے بھرپور غذا کے استعمال سے جِلد کو صحت مند اور جوان بنانے میں مدد ملتی ہے۔ وٹامن سی کے ساتھ ساتھ اسٹرابیری میںموجود ایلیجک ایسڈ جھریوں کو روکتاہے۔ اسٹرابیری کا استعمال رنگت میں نکھار لانے کے علاوہ ایکنی اور چھائیوں کو دور کرکے چہرہ خوبصورت بناتا ہے۔