نئی دہلی:بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے قومی صدر امت شاہ نے تریپورہ اور تمل ناڈو میں روسی کمیونسٹ رہنما ولادیمیر لینن کے مجسموں کو توڑے جانے کی سخت مذمت کرتے ہوئے آج کہا کہ ان واقعات میں شامل پارٹی کارکنوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
مسٹر امت شاہ نے ٹویٹ کر کے کہا کہ ہماری پارٹی کا خیال ہے کہ ہندوستان میں مختلف خیالات اور نظریات کی ہم آہنگی ہے “۔ ہمارے آئین سازوں نے اس عظیم ملک کے بارے یہی تصور کیا تھا۔ ہندوستان کا تنوع، رنگا رنگی اور زبان اور مختلف بولیوں کی متحرک روایت ہمیں مضبوط بناتی ہے “۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں مجسموں کو توڑے جانے کے واقعات ہوئے ہیں، جو بہت بدقسمتی کی بات ہے ۔ ایک پارٹی کے طور پر ہم کسی کے مجسمہ کو گرایے جانے کی حمایت نہیں کرتے ۔
مسٹرامت شاہ نے کہا کہ ان کی پارٹی کا بنیادی مقصد لوگوں کی زندگی میں تبدیلی لانا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ “ہمارے اقدار اور کاموں کو ہندوستان کے تمام لوگوں نے پسند کیا ہے اور ہمارا اتحاد 20 سے زائد ریاستوں میں حکومت کا حصہ ہے “۔ انہوں نے کہا کہ “میں نے اپنی تمل ناڈو اور تریپورہ کی پارٹی یونٹس سے بات کی ہے ۔ بی جے پی سے وابستہ کوئی بھی شخص کسی بھی مجسمے کو توڑے جانے کے واقعہ میں ملوث پایا جاتا ہے ، تو اسے پارٹی کی طرف سے سخت کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا”۔ انہوں نے کہا کہ ” بی جے پی ہمیشہ سے کھلے خیالات اور تعمیری سیاست کے لئے مصروف عمل رہی ہے جس سے ہم لوگوں کی زندگیوں پر مثبت اثرات پڑ سکے اور ہم ایک نئے ہندوستان کی تعمیر کر سکیں”۔ بی جے پی کی سینئر لیڈر اور مرکزی وزیر اوما بھارتی نے کہا کہ “میں لینن کے مجسمے کو توڑے جانے کی مذمت کرتی ہوں۔ نظریاتی عدم رواداری کے لئے ہندوستان میں کوئی جگہ نہیں ہے ۔ ہمارے کارکن ایسا نہیں کر سکتے ۔ تریپورہ کی ریاستی حکومت اس کی جانچ کرائے تاکہ اصلی مجرموں کو کٹہرے میں لایا جاسکے “۔