خرطوم ؛سوڈان میں ڈیم منہدم ہونے سے 132افراد ہلاک ہو گئے ،جب کہ پانی کے ریلے نے 20 دیہات صفحہ ہستی سے مٹا دیے ۔خبررساں اداروں کے مطابق سوڈان کی ریاست مشرقی بحر احمر میں ارباط ڈیم منہدم ہو گیا جس کے نتیجے میں پانی قریبی دیہات میں داخل ہو گیا اور کئی لوگوں کو اپنے ساتھ بہا کر لے گیا۔ اقوام متحدہ کے مطابق ڈیم سے نکلنے والے پانی نے 20دیہات صفحہ ہستی سے مٹا دیے۔ ارباط ڈیم پھٹنے سے ہزاروں افراد بے گھر ہو گئے۔ سوڈان کی مرکزی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ پھنسے ہوئے لوگوں کی مدد کے لیے علاقے میں محدود وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ سیلاب میں ہلاکتوں اور لاپتا افراد کی حتمی تعداد بیان نہیں کی جاسکتی۔ ایک مقامی عہدے دار کا کہنا تھا کہ ہلاکتوں کی تعداد 200تک پہنچنے کا خدشہ ہے۔
بحر احمر ریاست کے آبی وسائل کے سربراہ عمرو عیسیٰ طاہر نے کہا کہ ڈیم ٹوٹنے کے بعد سیلاب سے بڑے پیمانے پر نقصان ہوا ۔ مقامی میڈیا نے بتایا ہے کہ 100 سے زائد افراد لاپتا ہیں اور بہت سے دیہاتی بڑھتے ہوئے پانی سے بچنے کے لیے پہاڑوں کی چوٹیوں پر چڑھ گئے ہیں۔ واضح رہے کہ پورٹ سوڈان کے شمال میں 40 کلومیٹر کے فاصلے پر ابو حمدان شہر میں واقع اس ڈیم سے بحر احمر کے شہر کو پینے کا پانی فراہم کیا جاتا تھا۔دوسری جانب سوڈان کی شمالی دارفور ریاست میں واقع فشیر پناہ گزین کیمپ پر ریپڈ سپورٹ فورسز کے توپ خانے کے حملوں میں 25 افراد ہلاک اور 40 زخمی ہوگئے۔
وزارت صحت کے ترجمان ابراہیم حاتر نے کہا کہ آر ایس ایف نے ابو شوک پناہ گزین کیمپ پر بمباری کی جہاں تقریباً 400 ہزار بے گھر لوگ رہتے ہیں۔ حاترنے بتایا کہ بمباری میں 25 افراد ہلاک اور 40 زخمی ہوئے۔ یاد رہے کہ سوڈان میں فوج اور آر ایس ایف کے درمیان اقتدار کی کشمکش عمر البشیر کی 30 سالہ حکمرانی کو 2019 ء میں عوامی بغاوت کے ذریعے ختم کرنے کے بعد شرو ع ہوئی تھی۔ اقوام متحدہ کے مطابق سوڈان میں تنازعات کے نتیجے میں 18ہزار 800 سے زائد افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ،جب کہ تقریباً ایک کروڑ لوگ بے گھر ہوئے اور ڈھائی کروڑ سے زائد افراد کو انسانی امداد کی ضرورت ہے جہاں دنیا کا سب سے بڑا بھوک کا بحران ہے۔