ریاست مہاراشٹرا کے شہر ناسک میں افغانستان سے تعلق رکھنے والے 35 سالہ مسلمان روحانی پیشوا ‘صوفی بابا’ کو گولی مارکر ہلاک کردیا گیا۔
نیوز ویب سائٹ ‘این ڈی ٹی وی’ کے مطابق ‘صوفی بابا’ کے نام سے مشہور خواجہ سید چشتی کو ممبئی سے تقریباً 200 کلومیٹر دور قتل کیا گیا، پولیس نے بتایا کہ ان کے سر میں گولی لگی جس سے وہ موقع پر ہی دم توڑ گئے جبکہ قاتل ان کی ایس یو وی بھی لے کر فرار ہو گئے۔
مزید بتایا گیا کہ ان کا ڈرائیور مرکزی ملزم ہے۔
پولیس نے بتایا کہ سید چشتی ایولہ ضلع میں کئی برسوں سے مقیم تھا جبکہ قتل کے مذہبی مقاصد کا امکان مسترد کر دیا گیا ہے۔
پولیس افسر سچن پٹیل نے کہا کہ عینی شاہدین نے سید چشتی کے ڈرائیور پر الزام لگایا ہے اور ملزم سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔
پولیس نے کہا کہ قتل کا محرک ابھی تک معلوم نہیں ہو سکا، سید چشتی کے قتل کی وجہ ایک پلاٹ کا تنازع بھی ہو سکتا ہے جو انہوں نے مقامی لوگوں کی مدد سے حاصل کیا تھا کیونکہ افغان شہری ہونے کی وجہ سے بھارت میں وہ زمین نہیں خرید سکتا تھا۔
پولیس کا کہنا تھا کہ قتل کی یہ وردات ایولہ کے قریب ایم آئی ڈی سی صنعتی زون کے قریب کھلے میدان میں رونما ہوئی۔