افغانستان کے مشرقی شہر جلال آباد میں ہونے والے خودکش حملے کے نتیجے میں 9 افراد ہلاک اور 12 زخمی ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ‘اے ایف پی’ کے مطابق صوبہ ننگرہار کے گورنر کے ترجمان نے کہا کہ ‘پیدل چل کر آنے والے خودکش حملہ آور نے مقامی پولیس چیک پوائنٹ کے قریب خود کو دھماکا خیز ڈیوائس کے ذریعے اڑا دیا۔’
عطااللہ خوغیانی نے کہا کہ ‘خودکش حملے میں 4 سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 9 افراد ہلاک اور سیکیورٹی اہلکاروں سمیت 12 افراد زخمی ہوئے۔’
ہلاک و زخمی ہونے والوں میں چار بچے بھی شامل ہیں۔
حملے کی ذمہ داری کسی دہشت گرد گروپ نے قبول کرنے کا دعویٰ نہیں کیا۔
تاہم جلال آباد کے اطراف کا علاقہ طالبان اور داعش سے منسلک افغان گروپ کے جنگجوؤں کا گڑھ رہا ہے۔
واضح رہے کہ افغانستان میں دہشت گردی کی حالیہ لہر میں درجنوں شہری اور سیکیورٹی اہلکار جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
افغانستان میں 18 سالہ جنگ کے بعد طالبان کے افغان امن عمل کے لیے امریکا کے خصوصی نمائندے زلمے خلیل زاد سے مذاکرات جاری ہیں، تاہم حتمی معاہدے کے لیے فریقین کے درمیان ابھی کئی نکات پر اتفاق ہونا باقی ہے۔