کوئٹہ میں مشرقی بائی پاس کےقریب زوردار دھماکا ہوا ہے جس کے نتیجہ میں پولیس اہلکار سمیت31افرادجاں بحق اور 30 افراد زخمی ہوگئے ۔
دھماکے کے بعد سیکیورٹی اور امدادی کارکن جائے وقوع پر پہنچ گئے اور زخمی اور جاں بحق افراد کو طبی مرکز پہنچارہے ہیں۔سیکیورٹی اہلکاروں نے علاقے کو حفاظتی حصار میں لے لیا ہے اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کے اہلکار شواہد جمع کررہے ہیں۔
ڈی آئی جی عبدالرزاق چیمہ کے مطابق دھماکا پولیس موبائل کے قریب ہوا،دھماکے کی مختلف پہلوئوں سے تفتیش جاری ہے۔بظاہرا یسامعلوم ہوتا ہے کہ پولیس کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔
اسپتال ذرائع نے31افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی ہے، صورت حال کے پیش نظر اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے ۔ اسپتال انتظامیہ نے زخمیوں کیلئے لوگوں سے خون دینے کی اپیل کی ہے۔
صدر مملکت ممنون حسین، نگراں وزیر اعظم ناصر الملک اور دیگر سیاسی و مذہبی رہنماؤں نے کوئٹہ دھماکے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی طرف سے کوئٹہ میں دہشتگردی کی شدید مذمت سامنے آئی ہے۔
بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ انتخابات کے دن دہشتگرد دھماکے ملک اور جمہوریت پر حملہ ہے۔ قوم آج دہشتگردی کے خلاف اپنا فیصلہ ووٹ کی طاقت سے دے ۔
بلاول بھٹو زرداری نے شہدا کے خاندانوں سے اظہار ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا۔