نئی دہلی،اکتوبر (یواین آئی) سپریم کورٹ کی آئینی بنچ نے جموں و کشمیر کے خصوصی درجہ سے متعلق آئین کے آرٹیکل 370 کو ختم کرنے اور ریاست کو دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں منقسم کئے جانے کی آئینی قانونی حیثیت کو چیلنج دینے والی درخواستوں کی سماعت 14 نومبر تک کے لئے منگل کو ملتوی کر دی۔
جسٹس این وی رمن، جسٹس سنجے کشن کول، جسٹس سبھاش ریڈی، جسٹس بی آر گوئی اور جسٹس سوريہ کانت کی آئینی بنچ نے مختلف درخواستوں کی سماعت 14 نومبر تک ملتوی کر دی۔
مرکزی حکومت نے سماعت کے دوران متعلقہ درخواستوں پر جواب کے لئے چار ہفتہ کا وقت مانگا جسے آئینی بنچ نے قبول کر لیا۔ بنچ نے مرکز کے حلف نامہ پر درخواست گزاروں کو جواب کے لئے اس کے بعد ایک ہفتے کا وقت دیا اور سماعت 14 نومبر تک ملتوی کر دی۔
آئینی بنچ کے وکیل منوہر لال شرما، فاروق احمدڈار، شاکر شبیر، شعیب قریشی، نیشنل کانفرنس لیڈر محمد اکبر لون، اندر سلیم، سابق آئی اے ایس افسر شاہ فیصل، شهلا راشد اور محمد یوسف تاریگامي کی درخواستوں کی سماعت کر رہی ہے۔
عدالت نے’ کشمیر ٹائمز‘ کی ایڈیٹر انورادھا بھسین کی عرضی اور ریاست میں انٹرنیٹ سروس بحالی کو لے کر دائر درخواست کی سماعت کے لئے 16 اکتوبر کی تاریخ مقرر کی۔