نئی دہلی،25مارچ؛سپریم کورٹ نے آمدنی کے معلوم ذرائع سے زیادہ جائیداد رکھنے(ڈے اے)کے معاملے میں سابق وزیراعلی ملایم سنگھ یادواور اکھیلیش یادو کے خلاف دائر ایک عرضی پر پیر کو مرکزی تحقیقاتی بیورو (سی بی آئی) سے جواب طلب کیا ہے۔
چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی صدارت والی بینچ نے سماجی کارکن وشو ناتھ چترویدی کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے سی بی آئی کو نوٹس جاری کیا ہے اور جواب پیش کرنے کےلئے دو ہفتے کا وقت دیا ہے۔معاملے کی اگلی سماعت دو ہفتے بعد ہوگی۔
عرضی گزار نے اپنی عرضی میں عدالت سے اپیل کی ہے کہ وہ سی بی آئی کو اس معاملے میں تحقیق کی پیش رفت رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دے۔
واضح رہے کہ مسٹر چترویدی نے 2005میں عرضی دائر کرکے سپریم کورٹ سے اپیل کی تھی کہ وہ مسٹر ملایم سنگھ یادو اور مسٹر اکھیلیش یادو ،ان کی اہلیہ ڈمپل یادو اور پرتیک یادو کے خلاف انسداد بدعنوانی قانون کے تحت مقدمہ چلانے کی ہدایت دے۔
عدالت نے سی بی آئی کو جانچ کا حکم دیا تھا،جس کے خلاف ان سبھی نے نظر ثانی عرضی دائر کی تھی،حالانکہ عدالت نے ڈمپل یادو کی عرضی منظور کرلی تھی اور سی بی آئی کو ان کے خلاف تحقیق روکنے کو کہا تھا۔عدالت نے کہا تھا کہ وہ کسی سرکاری عہدے پر فائز نہیں ہیں۔
سپریم کورٹ نے یکم مارچ 2007کے اپنے حکم میں بھی ترمیم کی تھی اور تحقیقی ایجنسی سے عدالت میں تحقیق کی پیش رفت رپورٹ دائر کرنے کو کہاتھا۔