نئی دہلی‘ سپریم کورٹ نے منگل کو اپنے عبوری حکم میں گجرات حکومت کو 2002 کے گجرات فسادات کے دوران اجتماعی عصمت دری کا شکار ہوئی بلقیس یعقوب رسول عرف بلقیس بانوکو پچاس لاکھ روپے کی مالی مدد دینے کا حکم دیا۔
سپریم کورٹ نے بلقیس بانو کو سرکاری ملازمت اور رہائش کی سہولت دینے کا بھی حکم دیا ہے۔ عدالت کا کہنا ہے کہ بلقیس بانو 2002 کے واقعہ کے بعد خانہ بدوشی کی زندگی گذار رہی ہیں۔
عدالت عظمی نے کہا کہ ہم عرضی گذار بلقیس بانو کو پچاس لاکھ روپے کی مالی مدد دینے کا حکم دیتے ہیں۔
گجرات حکومت نے عدالت عظمی کو بتایا کہ بلقیس بانو اجتماعی عصمت دری معاملے میں ثبوتوں کے ساتھ گڑبڑی کرنے کی کوشش کرنے والے قصور وار افسران میں سے بیشتر کے پنشن فوائد کو پوری طرح ختم کردیا گیا ہے اور ایک آئی پی ایس افسر کو دو رینک پیچھے کردیا گیا ہے۔
اس سے پہلے سپریم کورٹ نے پانچ لاکھ روپے کی مدد دینے کا حکم دیا تھا لیکن بلقیس بانو نے اسے لینے سے انکار کردیا تھا اور معاوضہ کی رقم میں اضافہ کا مطالبہ کرتے ہوئے عرضی دائر کی تھی۔