نئی دہلی، 7 جنوری (؛ سپریم کورٹ نے جمعہ کو پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کے رجسٹرار جنرل کو وزیر اعظم نریندر مودی کے حالیہ دورہ پنجاب سے متعلق تمام ریکارڈ کو محفوظ رکھنے کی ہدایت دی۔چیف جسٹس این وی رمنا اور جسٹس سوریہ کانت اور ہیما کوہلی کی بنچ نے ریکارڈ محفوظ رکھنے کی ہدایت کے ساتھ مسٹر مودی کے گزشتہ دنوں دورہ کے دوران سیکورٹی میں مبینہ کوتاہی کے سلسلے میں مرکز اور پنجاب کی طرف سے تشکیل دی گئیں دو الگ الگ کمیٹیوں کو عرضی کی اگلی سماعت پیر تک کے لئے جانچ نہ کرنے کی ہدایت دی۔
سپریم کورٹ نے چنڈی گڑھ کے ڈائرکٹر جنرل اور این آئی اے اور ایس پی جی سمیت مختلف مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کے دیگر اعلیٰ حکام سے کہا ہے کہ وہ وزیر اعظم کے دورے سے متعلق ریکارڈ فراہم کرنے میں ہائی کورٹ کے رجسٹرار جنرل کو ضروری تعاون دیں۔
چیف جسٹس کی سربراہی میں بنچ نے یہ ہدایات وزیر اعظم کی سیکیورٹی میں مبینہ چوک کے خلاف این جی او ’لائرز وائس‘ کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کے دوران دیں۔ پٹیشن جمعرات کو دائر کی گئی تھی اور اس معاملے میں خصوصی ذکر کے تحت جلد سماعت کی مانگ کی گئی تھی۔
سپریم کورٹ پنجاب میں وزیر اعظم نریندر مودی کی سکیورٹی چوک پر سوال اٹھانے والی درخواست پر جلد سماعت کی درخواست سینئر ایڈوکیٹ منیندر سنگھ نے کی تھی۔ وزیر اعظم مودی کے بدھ کو پنجاب کے بھٹنڈہ کے دورے کے دوران، انہوں نے سیکورٹی کی خامیوں سے متعلق معاملے کو ضروری بتاتے ہوئے جلد سماعت کی درخواست کی تھی۔ اس کے بعد چیف جسٹس کی سربراہی میں بنچ نے آج اس معاملے کی سماعت کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔
درخواست میں مستقبل میں وزیر اعظم کی ’’سیکیورٹی چوک‘ کا واقعہ دوبارہ پیش نہ آئے اس سے بچنے کے لئے پورے واقعہ کی ’’موثر اور پیشہ ورانہ‘‘ تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ درخواست میں عدالت عظمیٰ سے استدعا کی گئی تھی کہ وہ بھٹنڈہ کے ضلع جج کو سیکورٹی کی خلاف ورزی سے متعلق تمام ریکارڈ کو اپنے قبضے میں لینے کی ہدایت دے۔
واضح رہے کہ فیروز پور میں مظاہرین کی طرف سے ناکہ بندی کی وجہ سے بدھ کو مودی کا قافلہ فلائی اوور پر پھنس گیا تھا۔ جس کی وجہ سے مسٹر مودی کو پنجاب میں اپنی ریلی اور دیگر پروگرام منسوخ کرنے پڑے۔