نئی دہلی: نربھیا کو ملا انصاف ، چاروں گنہگاروں کی پھانسی کی سزا برقرار۔ سپریم کورٹ نے دارالحکومت کے نربھیا اجتماعی آبروریزی کے معاملے میں چاروں قصورواروں کی پھانسی کی سزا آج برقرار رکھی۔
جسٹس دیپک مشرا، جسٹس آر بھانومتی اور جسٹس اشوک بھوشن کی بنچ نے چاروں مجرموں مکیش، پون، ونے اور اکشے کی دہلی ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل ٹھكراتے ہوئے پھانسی کی سزا برقر رکھی۔ کورٹ نے نربھیا کے ساتھ ہونے والے وحشیانہ حرکت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ سنگین جرم تھا اورريریسٹ آف دی رير(انتہائی شاذ و نادر) کے زمرے میں رکھا جانا مناسب ہے۔
تینوں ججوں کا متفقانہ فیصلہ تھا لیکن جسٹس بھانومتی نے اس معاملے میں الگ سے اپنا حکم سنایا۔ وکلاء اور میڈیا سے بھری عدالت کے کمرے میں نربھیا کے والدین بھی موجود تھے۔ دارالحکومت کی ایک سریع الحرکت عدالت نے نربھیا کیس کے چاردں ملزمان کو مجرم قرار دیتے ہوئے پھانسی کی سزا سنائی تھی، جسے دہلی ہائی کورٹ نے 14 مارچ 2014 کو برقرار رکھا تھا۔ اس کے خلاف ان لوگوں نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔
ان چاروں کے علاوہ ایک ملزم رام سنگھ نے تہاڑ جیل میں ہی خود کشی کر لی تھی، جبکہ ایک دیگرنابالغ ملزم کو بچہ عدالت نےاصلاح گھر (بچہ جیل) بھیج دیا تھا۔ اس نے اصلاح گھر میں سزا کے اپنے تین سال پورے کر لئے ہیں۔ قصورواروں کی اپیل پر سپریم کورٹ نے پھانسی کی سزا پر روک لگا دی تھی۔ اس کے بعد تین ججوں کی بینچ کو یہ معاملہ بھیج دیا گیا تھا۔ کورٹ نے اپنی مدد کے لئے دو عدالت دوست مقرر کئے تھے۔