نئی دہلی۔ دہلی سمیت شمالی ہندوستان کی آلودگی پر سپریم کورٹ میں پیر کے روز سماعت ہوئی۔ آلودگی پر قابو پانے کے لئے کئے جانے والے اقدامات کو ناکافی مانتے ہوئے سپریم کورٹ نے مرکز اور ریاستی حکومت کو سخت پھٹکار لگائی ہے۔
عدالت نے سالیسٹر جنرل تشار مہتہ سے کہا ’’ لوگوں کو زبردستی گیس چیمبر میں کیوں رہنے کو کہا جا رہا ہے۔ اس سے بہتر ہے کہ انہیں ایک ہی بار میں مار دیا جائے‘‘۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ آلودگی پر جس طرح سے الزام تراشی جاری ہے اس سے ہم حیران ہیں۔ لوگوں کو تل۔ تل کر مارنے سے اچھا ہے کہ 15 بیگ میں دھماکہ خیز مواد بھر کر انہیں ایک ہی بار میں ختم کر دیا جائے۔
آلودگی پر سماعت کرتے ہوئے جسٹس ارون مشرا نے پنجاب، دہلی اور ہریانہ حکومت کو پھٹکار لگائی۔ جسٹس ارون مشرا نے کہا ’’ باہر کے لوگ ہمارے ملک پر ہنس رہے ہیں کہ ہم آلودگی پر کنٹرول نہیں کر پا رہے ہیں۔ الزام تراشی سے دہلی کے لوگوں کی جان نہیں بچ سکتی۔ آپ آلودگی کو سنجیدگی سے نہیں لے رہے ہیں، بس الزام تراشی کا کھیل چل رہا ہے‘‘۔
سپریم کورٹ نے بڑھتی آلودگی پر پنجاب حکومت کو بھی سخت پھٹکار لگائی۔ عدالت نے پنجاب کے چیف سکریٹری سے کہا ’’ ہم لوگوں کے ساتھ ایسا برتاؤ کیسے کر سکتے ہیں؟ لوگوں کو مرنے کے لئے کیسے چھوڑا جا سکتا ہے۔ بتائیے کہ ہمارے حکم کے بعد بھی پرالی جلانے میں اضافہ کیوں ہوا ہے؟ کیا یہ آپ کی ناکامی نہیں ہے‘‘؟