نئی دہلی : سرکردہ مسلم تنظیموں کے کئی عہدے داران، اس برادری کے متعدد علماء کرام اور دانشوروں نے ایودھیا کیس کے بارے میں ہفتہ کو یہاں ایک میٹنگ کا انعقاد عمل میں لایا ، اور ادعا کیا کہ سپریم کورٹ فیصلہ کا سب کی طرف سے احترام کیا جانا چاہئے۔
صدر کل ہند مسلم مجلس مشاورت نوید حمید کے طلب کردہ بند دروازے کے اجلاس میں شرکاء نے ایودھیا کیس میں فیصلے کے بعد بہرصورت امن اور ہم آہنگی برقرار رکھنے کا عزم کیا ہے۔ شرکائے اجلاس میں صدر جمعیۃ علماء ہند ارشد مدنی، سابق صدرنشین قومی کمیشن برائے اقلیتیں وجاہت حبیب اللہ، سابق ایم پی شاہد صدیقی، صدر جماعت اسلامی ہند سعادت اللہ حسینی اور پارلیمنٹیرینس ڈاکٹر جاوید اور عمران حسن شامل ہیں۔
اس موقع پر منظورہ ایک قرارداد میں شرکاء نے عہد کیا کہ رام جنم بھومی۔ بابری مسجد ملکیتی مقدمہ میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے اثر اور نتائج و عواقب پر ملک کی مجموعی پیش رفت اور ترقی کے تناظر میں مثبت ردعمل ہونا چاہئے۔ قرارداد میں کہا گیا: ’’ہم تمام ابنائے وطن سے صورتحال کا صبر وتحمل سے سامنا کرنے اور کسی بھی نوعیت کی اشتعال انگیزی اور اکساہٹ سے دور رہنے نیز حالات چاہے کچھ بھی ہوں، امن اور پُرامیدی پر بدستور قائم رہنے کی اپیل کرتے ہیں۔‘‘