آسام کے آن لائن ٹریڈنگ گھوٹالے میں ملزم آسامی اداکارہ سومی بورا اور ان کے شوہر طارق بورا نے جمعرات کو پولیس کے سامنے خود سپردگی کر دی۔ آسام پولیس کے ڈی جی پی گیانندر پرتاپ سنگھ نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا “اب ان کا کھیل ختم ہو گیا ہے، ایس ٹی ایف کی ٹیم کو مبارکباد”۔ واضح ہو کہ ٹریڈنگ گھوٹالے کی جانچ کے لیے آسام کی پولیس کا ایک خصوصی دستہ (ایس ٹی ایف) تشکیل کیا گیا تھا۔
سومی بورا اور اس کے شوہر طارق بورا نے ڈبروگڑھ میں خود سپردگی کی، اس کے بعد انہیں گرفتار کر لیا گیا۔ گزشتہ ہفتے گھوٹالہ کا معاملہ سامنے آنے کے بعد سے ہی دونوں فرار تھے۔ پتہ چلا تھا کہ بورا کے 2200 کروڑ روپے کی دھوکہ دہی کے سرغنہ وشال فُکن سے گہرے مراسم تھے۔ بدھ کی رات سومی بورا نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو پوسٹ کیا تھا جس میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ بھاگی نہیں ہیں بلکہ ان کے خلاف تشہیر کی جا رہی غلط خبروں کی وجہ سے چھپی ہوئی ہیں۔
انہوں نے الزام لگایا کہ بہت ساری غلط اطلاعات پھیلائی جا رہی ہیں۔ اس کی وجہ سے ان کے کنبہ کو بہت نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔ ویڈیو میں بورا نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ پولیس کے سامنے خود سپردگی کر دیں گی۔
فُکن اور بورا دونوں ہی آسام کے ڈبرو گڑھ شہر کے رہنے والے ہیں۔ فُکن نے اپنی کمپنی کے لیے کلائنٹ پانے کی خاطر آسام فلم انڈسٹری میں بورا کے نٹ ورک کا استعمال کیا۔ ذرائع کے مطابق اداکارہ نے سماج کے بااثر لوگوں کو فُکن کی آن لائن ٹریڈنگ اسکیم میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے راضی کیا، جس سے انہیں بہت زیادہ ریٹرن حاصل ہوا۔
سومی بورا نے گزشتہ سال راجستھان کے اُدئے پور شہر میں فوٹو گرافر طارق بورا سے شادی کی تھی۔ آسام فلم انڈسٹری کے لوگوں کو اُدئے پور بلایا گیا تھا اور خرچ کا ذمہ وشال فُکن نے اٹھایا تھا۔ انہوں نے مبینہ طور پر سومی بورا کی شادی پر کم سے کم 5 کروڑ روپے خرچ کیے تھے۔