سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں توریت جلانے کا منصوبہ بنانے والے 32سالہ شخص نے اسرائیل کے اظہار مذمت کے بعد اپنا منصوبہ ترک کرتے ہوئے احتجاج نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق توریت نذر آتش اور اس کی بے حرمتی کا اعلان کرنےوالے شخص نے وضاحت کی کہ میرا مقصد دراصل ان لوگوں کی مذمت کرنا تھا جو سویڈن میں قرآن پاک جیسی مقدس کتابوں کو جلاتے ہیں۔
Swedish man abandons Torah-burning, saying it was a stunt: All the anti Semitism czars & Israeli presidents who railed against the his stunt were proven wrong, as I predicted in my post denouncing Herzog's Congressional addresshttps://t.co/LqFZlsRTQb
— Tikun Olam 🍉 (@richards1052) July 16, 2023