نئی دہلی،23 ستمبر (یو این آئی) ایک مضبوط شخصیت کی حامل خاتون آرتی ساہا ، جسے اوپر والے نے بچپن میں ہی خداداد صلاحیتوں سے نواز دیا تھا، انگلش چینل عبور کرکے تاریخ میں اپنا نام درج کرایا اور ایشیا کی پہلی خاتون تیراک بنیں۔
پوری دنیا میں تیراکی کھیلوں میں ملک کا نام روشن کرنےو الی آرتی ساہا کا نام ہندستان کی ان خواتین کھلاڑیوں میں لیا جاتا ہے جنہوں نے کسی نہ کسی پیشہ ور کھیلوں میں ملک کا پرچم بلند کیا اور دنیا میں ملک کا ڈنکا بجوایا۔
آرتی ساہا ، وہ نو عمر تیرا ک جس نے محض 19 برس کی عمر میں انگلش چینل عبور کرکے پوری دنیا کو حیرت کردیا،ایک متوسط بنگالی ہندو گھرانے سے تعلق تھا،24 ستمبر 1940 کو کلکتہ کے مغربی بنگال میں پیدائش ہوئی۔ ان کا پورا نام آرتی ساہا گپتا ہے۔
ان کے والد کا نام پنچو گوپال ساہا ،جو فوج میں ملازم تھے۔ ڈھائی برس کی عمر میں آرتی کی ماں اس دنیا سے چل بسیں۔ ان کے والد اور بہن بھائیوں نے ہی ان کی پروش کی۔ آرتی نے سٹی کالج سے انٹرمیڈیٹ کی تعلیم مکمل کی۔
محض چار برس کی عمر میں انہوں نے اپنے کسی عزیز سے تیراکی سیکھنا شروع کی۔ اتنی کم عمر میں سوئمنگ سے ان کی اس قدردلچسپی کو دیکھ کر ان کا داخلہ ہتکھولا سوئمنگ کلب میں کرا دیا گیا۔ یہاں انہوں نے تقریباً ایک برس تک تیراکی کے تمام ہنر سیکھے ۔
پانچ برس کی عمر میں آرتی نے شیلیندر میموریل سوئمنگ مقابلے میں 110 گولڈ فری اسٹائل میں طلائی تمغہ جیتا جو اتنی کم عمر میں کسی کو بھی حیرت میں ڈال دینے کے لئے کم نہیں تھا۔
وہ یوں کہ ہندستانی خواتین کھلاڑیوں نے اپنی کارکردگی سے کھیلوں کے ہر پیشہ میں نام کیا لیکن کم عمری میں ایسے کھلاڑی ہندستان میں کم ہی ملیں گے۔ آرتی ساہا کے لئے یہہی وہ وقت تھا جب ان کی تیراکی کے کیریئر کا آغاز ہوا۔