روس کے شمالی خطے داغستان میں نامعلوم افراد کی جانب سے یہودی اور عیسائی عبادت گاہوں کے علاوہ ایک ٹریفک پولیس اسٹیشن پر حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں 7 پولیس اہلکاروں سمیت 15 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق روس کے شمالی خطے داغستان میں مسلح افراد نے گرجا گھروں، ایک عبادت گاہ اور ایک پولیس چوکی پر حملہ کیا ہے جس میں کم از کم 15 پولیس اور نیشنل گارڈ کے افسران، گرجا گھر کا پادری اور متعدد عام شہری ہلاک ہوئے۔
اب اس خبر کو سماعت بھی کیجیئے
حکام کے مطابق نامعلوم حملہ آوروں نے داغستان کے شہر ماخچکالا اور ڈربنت میں بیک وقت حملے کیے جس کے نتیجے میں 12 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے۔
سوشل میڈیا پر پوسٹ ہونے والی ویڈیوز اور روسی میڈیا پر چلنے والے فوٹیج ممں ڈربیت شہر کا آسمان دکھایا گیا، جو عبادت گاہ کو آگ لگنے کے بعد دھویں اور شعلوں سے بھرا ہوا ہے، بنیادی طور پر مسلم اکثریتی علاقے میں یہ یہودیوں کی قدیم عبادت گاہ ہے۔
داغستان کے دارالحکومت اور اس سے تقریباً 125 کلومیٹر (78 میل) دور واقع سب سے بڑے شہر ماخچکالا میں عبادت گاہوں پر حملہ کیا گیا، جہاں پولیس چوکی بھی حملے کی زد میں آئی۔
روس کی تحقیقاتی کمیٹی نے کہا کہ روس کے غریب ترین علاقوں میں سے ایک داغستان میں ’دہشت گردی کی کارروائیوں‘ پر تحقیقات کا آغاز کردیا گیا۔
روس کی قومی انسداد دہشت گردی کمیٹی نے نیوز ایجنسی کو بتایا کہ گزشتہ شام ماخچکالا اور ڈربنت میں مسلح افراد کے حملے میں 2 عیسائی، ایک یہودی اور ایک پولیس چوکی پر حملے کیے گئے۔
انہوں نے کہا کہ ابتدائی معلومات کے مطابق حملے میں مقامی پادری اور متعدد پولیس افسران ہلاک ہوئے۔