اقوام متحدہ کے مطابق شام کے کچھ علاقوں میں پانچ لاکھ کے قریب افراد محصور ہیں
اقوام متحدہ اور امدادی تنظیموں کا کہنا ہے کہ شام میں امداد کے شدید منتظر چار محصور قصبوں تک امدادی قافلے پہنچ گئے ہیں۔
بدھ کو یہ امدادی ٹرک دمشق کے قریب باغیوں کے زیر قبضہ قصبے معظمیہ اور مضایا کے علاوہ حکومت نواز دیہات فوا اور کیفرایا میں بھی امداد لے کر پہنچ گئے ہیں۔
جبکہ ایک اور قصبے زبادنی تک امدادی ٹرک ابھی نہیں پہنچ سکے ہیں۔
اقوام متحدہ کے مطابق شام کے ان علاقوں میں پانچ لاکھ کے قریب افراد محصور ہیں۔
شام میں امداد کے شدید منتظر محصور قصبے میں کئی امداد قافلے پہنچ گئے ہیں۔
امداد کی یہ فراہمی عالمی طاقتوں کے درمیان معاہدے کا حصہ ہے اور امید کی جارہی ہے کہ جمعے تک ’محاصرین کا خاتمہ‘ ہو جائے گا۔
اس سےقبل امدادی تنظیم شامی ہلال احمر نے بی بی سی کو بتایا تھا کہ دارالحکومت دمشق کے قریب واقع قصبے میں 35امدادی ٹرک پہنچے ہیں۔
بدھ کو ایک سو کے قریب ٹرک امدادی سامان لے کر دمشق سے روانہ ہوئے تھے جن میں اشیائے خورد و نوش، طبی سامان اور ادویات شامل ہیں۔
اقوام متحدہ کے مطابق ان ٹرکوں کی مدد سے 90 ہزار افراد تک ایک ماہ تک کی امداد پہنچائی جا سکے گی۔
امدادی تنظیم شامی ہلال احمر کے ترجمان نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ بہت سے شامی افراد بنیادی ضروریات کی اشیا کےشدت سے منتظر ہیں۔
دو مزید قصبوں کفر بتنا اور دیرالزور میں رواں ہفتے کے آخر تک امداد پہنچنے کی امید ہے۔
دوسری جانب شام کی حکومتی افواج اور کرد ملیشیا جنگجوؤں کی صوبہ حلب میں باغیوں کے زیر قبضہ علاقوں میں پیش قدمی نے جنگ بندی کی امیدوں کو مدھم کر دیا ہے۔