نئی دہلی، 7 اپریل ؛مسلم علماء کی تنظیم’جمعیتہ علمائے ہند نے تبلیغی جماعت اور مرکزکے معاملے میں میڈیا رپورٹنگ کے ذریعے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خراب کرنے کا معاملہ سپریم کورٹ کے سامنے اٹھایا ہے۔
تنظیم نے مفاد عامہ کی عرضی دائر کرکے میڈیا رپورٹنگ پر سوال کھڑا کیا ہے اور کہا ہے کہ میڈیا غیر ذمہ داری سے کام کر رہا ہے اورکورونا وائرس کی آڑ میں مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلائی جا رہی ہے۔
عرضی میں مرکزی حکومت سے فرضی خبروں کی نشرو اشاعت پر روک لگانے اور بنیاد پرستی اور فرقہ واریت پھیلانے والے میڈیا اور تنظیموں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
وکیل اعجاز مقبول کے ذریعے دائر کی گئی درخواست میں کہا گیا ہے، ”اس مسئلے کو فرقہ وارانہ رنگ دینے اور پورے مسلم کمیونٹی کو بدنام کرنے کی میڈیا کی کارروائی ملک بھر میں مسلمانوں کی زندگی اور آزادی کے لئے ایک سنگین خطرہ پیدا کرتی ہے۔ یہ آئین کے آرٹیکل 21 کے تحت وقار کے ساتھ جینے کے حق کی بھی خلاف ورزی ہے“۔