نئی دہلی : قومی راجدھانی کی پٹیالہ ہاؤس خصوصی عدالت نے جمعرات کے روز 26/11 ممبئی حملے کے مبینہ ماسٹر مائنڈ تہور رانا کو 18 دنوں تک قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کی تحویل میں بھیج دیا۔ این آئی اے نے 20 دن کی ریمانڈ طلب کی تھی۔
این آئی اے نے تہور رانا کو آج اندرا گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر اپنی حراست میں لیا تھا۔ انہیں حوالگی کی طویل کارروائی کے بعد آج امریکہ سے خصوصی طیارے کے ذریعے ہندوستان لایا گیا۔
تفتیشی ایجنسی نے تہور رانا کو پوچھ گچھ کے واسطے ریمانڈ پر لینے کے لیے شام کو خصوصی عدالت میں پیش کیا تھا ، جہاں اس نے 20 دنوں کی تحویل طلب کی تھی۔ سماعت کے بعد عدالت نے ملزم کو 18 روزہ ریمانڈ پر تفتیشی ایجنسی کے حوالے کرنے کا حکم دیا۔
تہور رانا کو این آئی اے کے خصوصی جج چندر جیت سنگھ کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ سینئر وکیل دیان کرشنن اور اسپیشل پبلک پراسکیوٹر نریندر مان نے این آئی اے کی طرف سے اس معاملے میں بحث کی۔ ایڈوکیٹ پیوش سچدیو دہلی لیگل سروس کی جانب سے تہور رانا کی قانونی مدد کے لیے پیش ہوئے۔
خصوصی این آئی اے جج چندر جیت سنگھ نے بند کمرے میں کیس کی سماعت کی اور دیر رات 2 بجے اپنا فیصلہ سنایا۔
این آئی اے نے تہور رانا کی تحویل سے متعلق اپنے دلائل پیش کیے، جس پر عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد اپنے فیصلے میں تہور رانا کو 18 روزہ ریمانڈ پر این آئی اے کے حوالے کرنے کا حکم دیا۔
اس کے بعد اسے مزید پوچھ گچھ کے لیے این آئی اے ہیڈکوارٹر لے جایا گیا۔ پٹیالہ ہاؤس کورٹ کے اطراف سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔
واضح ر ہے کہ ممبئی حملے کے مبینہ ماسٹر مائنڈ تہور رانا کو ہند-امریکہ حوالگی کے معاہدے کے تحت کارروائی کی وجہ سے امریکہ میں عدالتی حراست میں رکھا گیا تھا۔ تہور رانا کی حوالگی روکنے کے تمام قانونی راستے ختم ہونے کے بعد، بالآخر اس کی حوالگی کا عمل مکمل ہو گیا، جب اسے خصوصی طیارے کے ذریعہ امریکہ سے ہندوستان لایا گیا۔
این آئی اے نے اسکائی مارشلز، یو ایس ڈی او جے کے ساتھ تال میل کے ذریعہ حوالگی کے پورے عمل کے دوران دیگر ہندوستانی انٹیلی جنس ایجنسیوں، این ایس جی ، وزارت امور خارجہ اور وزارت داخلہ کے دیگر متعلقہ حکام کے ساتھ مل کر کام کیا۔