تائیپئی: تائیوان کے ساحلی شہر ھوالین میں آنے والے زبردست زلزلے میں کم از کم چار لوگوں کی موت ہو گئی اور 225 زخمی ہو گئے ہیں۔ تائیوان کے صدر جمہوریہ سائی انگ وین نے آج صبح متاثر ہ مقامات کا دورہ کیا اور امدادی سر گرمیوں کا جائزہ لیا۔
حکومت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کل رات تقریبا ساڑھے نو بجے آئے اس زلزلے کے بعد سے تقریبا 145 افراد لاپتہ ہیں۔ زلزلے کی وجہ سے کم از کم چار لوگوں کی موت ہوئي اور 225 دیگر زخمی ہو گئے ۔
زخمیوں میں جاپان، چیک جمہوریہ اور چین کے شہری شامل ہیں۔ راحت رسانی عملہ ملبے میں پھنسے ہوئے لوگوں کو نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ ملبے کے نیچے بڑی تعداد میں لوگ دبے ہو سکتے ہیں۔ زلزلے میں ایک فوجی اسپتال سمیت کئی عمارتوں جھک گئی ہیں۔زلزلے کی شدت ریکٹرا سکیل پر 6.4 نانپی گئی اور اس کا مرکز ھوالین سے 22 کلومیٹر شمال مشرق میں تھا۔ حکومت کا کہنا ہے کہ اگلے دو ہفتوں میں مزید 5.0 شدت والے جھٹکے آ سکتے ہیں۔
ھوالن کی آبادی تقریبا ایک لاکھ ہے ۔ زلزلے کی وجہ سے تقریبا 40 ہزار گھروں میں پانی اور 600 گھروں میں بجلی کی فراہمی متاثر ہو ئی ہے ۔صدر دفتر کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق صدر نے کابینہ اور متعلقہ وزارتوں کو ڈیزاسٹر ریلیف کا کام تیز کرنے کے لئے کہا ہے ۔ امریکی ارضیاتی سروے نے بتایا کہ زلزلے کا مرکز سطح زمین سے ایک کلو میٹر نیچے تھا۔ زلزلے کے بعد کئی اور جھٹکے محسوس کئے گئے ، لیکن سونامی کی وارننگ جاری نہیں کی گئی ہے ۔واضح ر ہے کہ تائیوان میں 2016 میں آنے والے زلزلے میں سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے ۔