ٹائٹینک کے فرسٹ کلاس مسافروں کے لیے بنائے جانے والے ایک کپ کو چٹخی ہوئی حالت میں لاکھوں روپیوں میں نیلام کر دیا گیا۔ ایک صدی سے زائد عرصہ پُرانا کپ بدقسمت جہاز میں اعلیٰ درجے کے مسافروں کو چائے پلانے کے لیے مختص تھا جس کو بعد ازاں شمالی اوقیانوس کی تہہ سے نکالا گیا۔
یہ نایاب کپ ایک شخص کو اپنے متوفی والد کے گھر کا شیلف صاف کرتے وقت دریافت ہوا۔ تاہم، انہیں اس کی قدر کا کوئی اندازہ نہیں تھا۔