واٹس ایپ میں ایک نئے بگ یعنی وائرس کا پتہ چلا ہے جس کا یوز کرکے ہیکرس پرائیویٹ چیٹ کو ہیک کرسکتے ہیں۔ گوگل کے پروجیکٹ زیرو ٹیم نے اس بگ کا پتہ لگایا اور آئی او ایس یوزرس کو آگاہ کیا کہ وہ کسی بھی سرکولیٹنگ میسیج والی ویب سائٹ کو کلک نہ کریں۔ واٹس ایپ یوزرس کیلئے یہ کافی بڑا خطرہ ہے۔
حالانکہ واٹس ایپ کے مالیکانہ حق والی فیس بک نے ہمیشہ اینڈ ٹو اینڈ اینکرپشن کا حوالہ دیتے ہوئے اس ایپ کو کافی سکیور پلیٹ فارم بتایا ہے۔ لیکن گوگل ریسرچر ایعان بیر نے اس میں بگ ہونے کی بات کہی ہے۔ گوگل نے کہا کہ کچھ ہی ویب سائٹ ایسی ہیں جن سے ایسا خطرہ ہے۔
حالانکہ واٹس ایپ کے ترجمان نے ٹیک۔2 ویب سائٹ کو بتایا، “واٹس ایپ یوزرس کی پرائیویسی کی کافی فکرکرتا ہے اس لئے واٹس ایپ میں کسی بگ یا وائرس کے ہونے کی بات کرنا غلط ہے۔ ہم ہمیشہ یوزرس کو اس بات کی بھی صلاح دیتے ہیں کہ وہ لیٹسٹ سکیورٹی اپڈیٹ کو ڈاؤن لوڈ کر کے رکھیں”۔
لیکن آئی او ایس یوزرس ابھی بھی محفوظ رہ سکتے ہیں۔ اس کیلئے انہیں کچھ قدم اٹھانے ہوں گے۔ سب سے پہلے تو آپریٹنگ سسٹم کو بالکل اپڈیٹ رکھیں۔ اپڈیٹڈ سسٹم میں اس کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ کسی بھی مشتبہ ای میل وہ لنک پر کلک نہ کریں۔ یہ آپ کو کسی غیر جانکاری والے ویب سائٹ پر لیکر جا سکتا ہے جس سے ہیکر آپ کو ایکسز کر لے گا۔