تیجسوی کے وکیل نے دہلی ہائی کورٹ کو بتایا کہ اگر تیجسوی ایجنسی کے سامنے پیش ہوتے ہیں تو انہیں گرفتار کر لیا جائے گا۔ اس کے بعد سی بی آئی نے عدالت سے کہا کہ ہم انہیں گرفتار کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے۔
نئی دہلی: نوکری کے عوض زمین گھپلے کے معاملے میں جمعرات کے روز دہلی ہائی کورٹ نے تیجسوی یادو کے خلاف جاری کئے گئے سی بی آئی کے سمن کو منسوخ کرنے سے انکار کر دیا، تاہم سی بی آئی نے یقین دہانی کرائی کہ انہیں گرفتار نہیں کیا جائے گا۔ عدالت نے کہا کہ تیجسوی کو 25 مارچ کو صبح 10.30 بجے سی بی آئی دفتر جانا ہوگا۔
دراصل، سماعت کے دوران تیجسوی کے وکیل نے دہلی ہائی کورٹ کو بتایا کہ اگر تیجسوی ایجنسی کے سامنے پیش ہوتے ہیں تو انہیں گرفتار کر لیا جائے گا، اس پر سی بی آئی نے جواب دیا ’’ہم انہیں گرفتار کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے۔ ہم چاہتے ہیں کہ وہ پیش ہوں، کیونکہ انہیں کچھ دستاویزات دکھانے ہیں۔ اگر وہ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے سامنے آئیں تو اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔‘‘ خیال رہے کہ تیجسوی یادو نے سی بی آئی کی جانب سے پیشی کے لیے تین سمن موصول ہونے کے بعد یہ عرضی دائر کی تھی۔
جسٹس دنیش کمار شرما کے سامنے سی بی آئی کے سمن کی مخالفت کرتے ہوئے تیجسوی یادو نے کہا کہ ‘میں بہار کا نائب وزیر اعلیٰ ہوں۔ ریاست میں بجٹ اجلاس چل رہا ہے۔ میں اس میں حصہ لینا چاہتا ہوں۔ میری بیوی کی طبیعت بھی ٹھیک نہیں ہے۔ پھر بھی مجھے ایک دن کے لیے یہاں آنے کے لیے کہا جا رہا ہے۔
سی بی آئی نے کہا کہ تیجسوی یادو کو پہلے بھی سمن دیا گیا ہے۔ کیس میں ہماری چارج شیٹ تقریباً مکمل ہو چکی ہے۔ ہم اس ماہ رپورٹ پیش کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ اس پر تیجسوی یادو نے یقین دلایا کہ وہ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے پیش ہونے کو تیار ہیں۔ تاہم، سی بی آئی نے عدالت کو یقین دلایا کہ وہ تیجسوی یادو کو گرفتار نہیں کرے گی۔ اس شرط پر تیجسوی یادو نے ہفتہ کو ذاتی طور پر سی بی آئی کے سامنے پیش ہونے کا یقین دلایا۔
اس کے بعد اب یہ طے ہوگیا ہے کہ بہار کے نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو 25 مارچ کو ذاتی طور پر سی بی آئی ہیڈ کوارٹر میں حاضر ہوں گے۔ اس سماعت کے دوران تیجسوی یادو کے وکیل نے عدالت میں ہنستے ہوئے ایک بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ میں یہاں حاضر ہوا اور اگر آئی او نے اچانک کہا کہ ہمیں اوپر سے کال آئی ہے ہمیں گرفتار کرنا پڑے گا۔ پھر ….. اس وقت اوپر سے آئے فون کو سنبھالنا بہت مشکل ہے۔ پتہ نہیں اوپر سے کون فون کرتا ہے؟ تاہم اس سماعت کے دوران ہی سی بی آئی نے تیجسوی یادو کو گرفتار نہیں کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ اس کے بعد تیجسوی ذاتی طور پر پیشی کے لیے راضی ہو گئے۔
یہ معاملہ لالو پرساد سے متعلق ہے جو 2004 سے 2009 تک مرکزی وزیر ریلوے تھے۔ الزام ہے کہ لالو پرساد نے اپنے عہدے پر رہتے ہوئے خاندان کو زمین کے عوض ریلوے میں نوکری دلائی۔ سی بی آئی نے یہ بھی الزام لگایا ہے کہ ریلوے میں کی گئی بھرتیاں ہندوستانی ریلوے کے ضابطوں اور رہنما خطوط کے مطابق نہیں تھیں۔