فرانس کی ایک عدالت نے سوشل میڈیا کی مسیجنگ ایپ ٹیلی گرام کے روسی نژاد بانی و سربراہ پانسانی اول ڈیوروف کے خلاف فردِ جرم سناتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے اپنی ایپ پر بچوں سے متعلق فحش مواد اور انسانی اسمگلنگ کے بارے میں معلومات کو شیئر کرنے کی اجازت دی۔
پاول ڈیوروف کو پانچ دن قبل آذر بائیجان سے واپسی پر پیرس میں گرفتار کیا گیا تھا۔ وہ فرانس اور روس کی شہریت رکھتا ہے۔ اُن کی گرفتاری سے روس اور پیرس کے تعلقاتمیں کشیدگی در آئی ہے۔ روس نے پاول ڈیوروف کی گرفتاری کو بلا جواز قرار دیتے ہوئے اُس کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ فرانسیسی حکام نے کہا تھا کہ سائبر کرائمز میں ملوث ہونے کے جرم میں پاول ڈیوروف کو گرفتار کیا جارہا ہے تاہم حقیقت یہ ہے کہ اُنہیں اسرائیل کا مخالف ہونے کی بنیاد پر پابندِ سلاسل کیا گیا ہے۔ پاول ڈیوروف نے اپنی میسیجنگ ایپ پر سے اسرائیل مخالف مواد ہٹانے سے صاف انکار کردیا تھا۔ اُن کا کہنا تھا کہ صارفین کو اس بات حق حاصل ہے کہ اپنی مرضی کے مطابق مواد شیئر کریں۔
پاول ڈیوروف کی گرفتاری پر سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کے سربراہ ایلون مسک نے کہا تھا کہ پاول ڈیوروف کی گرفتاری اور قانونی کارروائی ہر اُس شخص کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے جو سچائی کو سینسر کرنے سے انکار کردیتا ہے۔