اس سیزن میں پہلی بار یوپی میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 45 ڈگری سیلسیس کو پار کر گیا ہے۔ جمعرات کو کانپور 45.1 ڈگری سیلسیس کے ساتھ سب سے زیادہ گرم رہا، جب کہ آگرہ اور بندیل کھنڈ کے علاقے میں درجہ حرارت 43-45 ڈگری سیلسیس کے درمیان رہا۔ جمعہ کو بھی درجہ حرارت اسی کے آس پاس ہے۔
گرم مغربی ہواؤں کی بڑھتی ہوئی رفتار کی وجہ سے ریاست میں اگلے 3-4 دنوں کے دوران درجہ حرارت 1-3 ڈگری سیلسیس بڑھنے کا امکان ہے۔
لکھنؤ میٹرولوجیکل آفس کے انچارج محمد دانش نے بتایا کہ جمعہ کو لکھنؤ میں زیادہ سے زیادہ اور کم سے کم درجہ حرارت بالترتیب 43 ڈگری سیلسیس اور 27 ڈگری سیلسیس کے قریب رہے گا۔ جمعرات کو ریاستی دارالحکومت میں دن کا درجہ حرارت 42.4 ڈگری سیلسیس تک پہنچ گیا۔
ریاستی پیشین گوئی کے مطابق ریاست میں موسم خشک رہنے کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات نے ریاست کے مختلف مقامات پر گرمی کی لہر کی وارننگ جاری کی ہے۔
ریاستی محکمہ موسمیات کے مطابق، دہلی اور راجستھان کی سرحد سے متصل بندیل کھنڈ علاقے کے کچھ اضلاع جمعہ کو گرمی کی لہر کی لپیٹ میں رہیں گے۔ ہفتہ کو یہ آہستہ آہستہ جنوب مشرقی، وسطی اور شمال مشرقی یوپی کے بیشتر حصوں میں پھیل جائے گا۔
نیپال کی سرحد سے متصل ترائی علاقے کو چھوڑ کر، پوری ریاست اتوار اور پیر کو گرمی کی لہر کی لپیٹ میں رہے گی۔ پیر کو لوک سبھا انتخابات کے پانچویں مرحلے میں ووٹنگ کے وقت درجہ حرارت بتدریج بڑھنے اور 45 ڈگری سیلسیس کے نشان کو چھونے یا پار کرنے کا امکان ہے۔
محمد دانش نے کہا، ’’راجستھان کے صحرائی علاقے سے آنے والی خشک گرم ہوائیں ہیٹ ویو کے لیے ذمہ دار ہیں۔ اس دوران مرکری کی سطح بڑھے گی۔ اگلے پانچ دنوں تک ریاست میں خشک گرم مغربی ہوائیں بھی چلیں گی۔
جنوب مغربی مانسون کے 19 مئی کو بحیرہ جنوبی انڈمان میں اپنی معمول کی تاریخ اور 31 مئی کو کیرالہ میں داخل ہونے کا امکان ہے، جو 1 جون کی عام تاریخ سے ایک دن پہلے ہے۔ اس کے بعد ہی باقی ہندوستان میں مانسون کی پیش رفت کا فیصلہ کیا جائے گا۔