ہفتہ کو ہندوستانی فوج کی رومیو فورس نے اسپیشل آپریشن گروپ (SOG) پولیس کے ساتھ مشترکہ کارروائی میں پونچھ کے بلنوئی سیکٹر میں دہشت گردوں کے ایک ٹھکانے کا پردہ فاش کیا۔ جموں و کشمیر میں گزشتہ دو ہفتوں میں دہشت گردانہ حملوں میں ایک درجن سے زیادہ لوگ اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔
جموں و کشمیر کے اخنور میں پیر کی صبح بھارتی فوج کی گاڑی پر حملہ کیا گیا۔ چوکس فوجیوں نے حملے کو ناکام بنا دیا۔ فوجی حکام نے بتایا کہ “اکھنور کے بٹل علاقے میں ایک فوجی گاڑی پر فائرنگ کی گئی، کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ تلاشی مہم شروع کر دی گئی ہے۔”
انہوں نے کہا کہ الرٹ فوجیوں نے ممکنہ دہشت گردانہ حملے کو ناکام بنا دیا۔ گزشتہ ہفتے بارہمولہ ضلع میں فوج کی گاڑیوں پر دہشت گردوں کے حملے میں دو فوجی اور دو شہری مارے گئے تھے۔
حکام کے مطابق، راشٹریہ رائفلز یونٹ کے اہلکاروں اور سویلین پورٹرز کو لے کر ایک قافلہ افراوت رینج میں ناگن چوکی کی طرف بڑھ رہا تھا جب دہشت گردوں نے سیاحتی مرکز گلمرگ سے تقریباً 6 کلومیٹر دور بوٹاپتھری میں دو فوجی ٹرکوں پر فائرنگ کی۔ اس سے چند روز قبل گاندربل کے علاقے گنگنگیر میں ایک سرنگ کی تعمیر کے مقام پر دہشت گردوں نے ایک مقامی ڈاکٹر اور چھ غیر مقامی مزدوروں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔
ہفتہ کو ہندوستانی فوج کی رومیو فورس نے اسپیشل آپریشن گروپ (SOG) پولیس کے ساتھ مشترکہ کارروائی میں پونچھ کے بلنوئی سیکٹر میں دہشت گردوں کے ایک ٹھکانے کا پردہ فاش کیا۔ جموں و کشمیر میں گزشتہ دو ہفتوں میں دہشت گردانہ حملوں میں ایک درجن سے زیادہ لوگ اپنی جانیں گنوا چکے ہیں، جس نے اسمبلی انتخابات کے بعد بھی مرکز کے زیر انتظام علاقے میں امن کو درہم برہم کیا ہے۔
‘خون کا بدلہ لیا جائے گا’
دریں اثنا، جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ہفتے کے روز کہا کہ وادی میں بہائے گئے بے گناہوں کے خون کے ہر قطرے کا بدلہ لیا جائے گا اور دہشت گردی کے ماحولیاتی نظام کو ختم کرنے کے لیے تمام صلاحیتیں استعمال کی جائیں گی۔