دبئی: مکہ شہر میں سعودی عربیہ کے حفاظتی دستوں جمعہ کے روز ایک شخص کو مارگرایا جو پولیس کو مطلوب تھا۔
العربیہ کی ٹی وی رپورٹ کے مطابق سکیورٹی فورسس نے کئی اور لوگوں کو گرفتار بھی کیاہے۔
یہاں پر سکیورٹی فورسس اوردہشت گردوں اور سیکورٹی فورسس کو مطلوب مصلح شخص کے درمیان میں فائیرنگ کا سلسلہ بھی چلا۔
رائٹرس کی خبر کے مطابق مکہ مکرمہ کے پڑوسی شہر الاصیلہ میں ایک عمارت کو سیکورٹی فورسس نے گھیراؤ کرلیا جہاں پر دہشت گرد روپوش تھے۔
اس بات کی بھی اطلاع ہے کہ فائیرنگ کے تبادلہ میں سکیورٹی فورسس کا کوئی جوان زخمی بھی نہیں ہوا۔
سعودی سیکیورٹی فورسز نے مکہ کی مسجد الحرام پر حملے کی کوشش کو ناکام بنادیا جبکہ دھماکے کی منصوبہ بندی میں مصروف خودکش حملہ آور ہلاک ہوگیا۔
الجزیرہ ویب سائٹ کی رپورٹ کی مطابق سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ سعودی سیکیورٹی فورسز نے مسجد الحرام پر حملے کی منصوبہ بندی میں مصروف حملہ آور کے گھر کا گھیراؤ کیا جہاں اس نے خود کو دھماکے سے اڑالیا۔
بیان کے مطابق حملہ آور مکہ کی تین منزلہ عمارت میں واقع اپنے گھر میں چھپا ہوا تھا۔
وزارت داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ خودکش حملہ آور کے خود کو دھماکے سے اڑانے کے نتیجے میں 3 منزلہ عمارت تباہ ہوگئی جس میں 5 پولیس اہلکاروں سمیت 11 افراد زخمی ہوئے۔
بعد ازاں سیکیورٹی فورسز کی جانب سے کیے گئے آپریشن میں 1 خاتون سمیت 5 مزید مشتبہ افراد کو بھی حراست میں لیا گیا۔
واضح رہے کہ رمضان المبارک کے مقدس مہینے کے دوران ملک بھر سے مسلمانوں کی بڑی تعداد مکہ کا رخ کرتی ہے۔
2014 کے اختتام سے سعودی عرب میں وقتاً فوقتاً دھماکوں اور فائرنگ کے واقعات پیش آتے رہے ہیں جن کی ذمہ داری داعش کی جانب سے قبول کی جاتی ہے۔
گذشتہ روز ناکام بنائے جانے والے اس حملے کے حوالے سے سوشل میڈیا پر گردش کرتی تصاویر میں دھماکے کے نتیجے میں تباہ حال عمارت کو دیکھا جاسکتا ہے۔
یاد رہے کہ گذشتہ سال رمضان کے اختتام سے چند روز قبل بھی سعودی عرب کے شہر مدینہ کی مسجد نبوی اور جنت البقیع کے درمیان قائم سیکیورٹی ہیڈکوارٹر پر ایک خود کش بمبار نے خود کو زور دار دھماکے سے اڑا لیا تھا۔