ریاض: معروف امریکی الیکٹرک کار ساز کمپنی ٹیسلا نے سعودی عرب میں اپنی سرگرمیوں کا باقاعدہ آغاز کر دیا ہے، جس کے بعد مملکت کی تیزی سے ترقی کرتی ہوئی الیکٹرک وہیکل (ای وی) مارکیٹ میں نئی دوڑ شروع ہو گئی ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق ریاض میں ایک شاندار تقریب کے دوران ٹیسلا کی الیکٹرک گاڑیوں کا باضابطہ تعارف کرایا گیا۔ تقریب کے بعد ریاض، جدہ اور دمام میں ٹیسلا کے عارضی شورومز قائم کر دیے گئے ہیں، جہاں صارفین کو گاڑیوں کا تجربہ حاصل کرنے اور خریداری کی سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔
سعودی عرب جو ایک طویل عرصے سے پیٹرول سے چلنے والی بڑی گاڑیوں کا مرکز رہا ہے، اب وژن 2030 کے تحت ماحول دوست ٹیکنالوجیز کو فروغ دینے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ اس وژن کے تحت مملکت میں الیکٹرک گاڑیوں کو فروغ دینے کی مہم تیزی سے جاری ہے۔
گزشتہ سال ای وی کی فروخت کل گاڑیوں کے صرف 1 فیصد تک محدود تھی، تاہم ایک حالیہ سروے کے مطابق 40 فیصد سعودی شہری آئندہ تین سالوں میں الیکٹرک گاڑی خریدنے کے خواہش مند ہیں، جس سے اس شعبے میں بڑی تبدیلی کی پیشگوئی کی جا رہی ہے۔
ٹیسلا کو سعودی مارکیٹ میں چینی کمپنی بی وائی ڈی (BYD) اور مقامی ای وی برانڈ سیر موٹرز (Ceer Motors) جیسے مضبوط حریفوں کا سامنا ہے۔ سیر موٹرز، جو سعودی حکومت کا منصوبہ ہے، 2025 سے فاکسکن کے اشتراک سے مقامی سطح پر گاڑیاں تیار کرے گا، جس سے ٹیسلا کے لیے مقابلہ مزید سخت ہو سکتا ہے۔
علاوہ ازیں، امریکی کمپنی لوسِد موٹرز (Lucid Motors) جو پہلے ہی سعودی عرب میں گاڑیاں تیار کر رہی ہے، ایک اہم کھلاڑی کے طور پر موجود ہے۔ لوسِد میں سعودی پبلک انویسٹمنٹ فنڈ (PIF) کی بھاری سرمایہ کاری بھی موجود ہے، جس سے اسے مقامی مارکیٹ میں خصوصی مقام حاصل ہے۔
ماہرین کے مطابق اگرچہ ٹیسلا سعودی مارکیٹ میں نووارد ہے، لیکن اس کی عالمی شہرت، ٹیکنالوجی میں مہارت اور برانڈ ویلیو اسے ایک ابتدائی برتری فراہم کر سکتی ہے۔