انڈیا میں 26 سیکنڈ کے ایک ویڈیو کلپ نے جنوبی ہند کی ریاست کیرالہ کی ایک لڑکی پریا وریئر کو ملک بھر کے نوجوانوں کی ڈریم گرل بنا دیا ہے۔
اس کلپ میں نادانیاں، شوخیاں، معصومیت، شرارت اور محبت سب ایک ساتھ ہے۔ شاید غالب نے کسی ایسی ہی دوشیرہ کے لیے یہ شعر کہا ہو:
بلائے جاں ہے غالب اس کی ہر بات
عبارت کیا، اشارت کیا، ادا کیا
کیا آپ بتا سکتے ہیں کہ جس ویڈیو پر نوجوان اس قدر فدا ہیں اسے بنانے کی تیاری کیسے ہوئی اور اس میں کتنا وقت لگا؟
اس کا جواب پریا نے خود دیا۔
خصوصی بات چیت میں انھوں نے کہا: ’ڈائریکٹر نے مجھ سے آن دا سپاٹ کچھ دل لبھانے والی کیوٹ سی ادا کرنے کے لیے کہا تھا۔‘
اس کے جواب میں پریا نے کہا: میں نے ایک ہی بار کوشش کی اور ایک ہی شاٹ میں یہ اوکے ہو گیا۔ لیکن یہ خیال نہیں آیا تھا کہ یہ اتنا وائرل ہو جائے گا۔
پریا نے کہا کہ ‘اس کا سارا کریڈٹ ڈائریکٹر کو جاتا ہے۔ یہ جادو انھوں نے ہی کیا ہے۔ انھوں نے مجھے بتایا کہ کیا انداز دکھانا ہے۔
’اس کے لیے میں نے کوئی مشق نہیں کی تھی اور جو ہوا بس آن دا سپاٹ ہو گيا۔ شاٹ کے بعد سب نے کہا کہ اچھا ہوا لیکن یہ پتہ نہیں تھا کہ اتنا اچھا ہوا ہے۔’
اس ویڈیو کے کئی سپوف بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے ہیں جو شرارت انگیز انداز میں بنائے گئے ہیں اور پریا ان سے بھی خوش ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ‘بہت سارے ٹرولز آئے ہیں اور وہ بہت اچھے ہیں۔ بڑی معروف شخصیات کے ساتھ ٹرولز بن رہے ہیں، مجھے بہت اچھا لگ رہا ہے۔’
پریہ کیرالہ کے ضلعے تریچور میں رہتی ہیں اور ان کے والد سینٹرل ایکسائز میں کام کرتے ہیں۔ پریا کی ماں ایک گھریلو خاتون ہیں جبکہ اس کے خاندان میں ایک چھوٹا بھائی اور ان کی دادا دادی بھی ہیں۔
وہ اس وقت مقامی کالج سے بی کام کر رہی ہیں اور یہ ان کی پہلی فلم ہے۔ اس سے پہلے وہ تین مختصر فلموں میں کام کر چکی ہیں اور انھیں اداکاری کا شوق پہلے سے ہے۔