اسرائیل کے سابق سفارت کار کا کہنا ہے کہ طوفان الاقصیٰ سے نیتن یاہو کا سیاسی افسانہ منہدم ہو گیا۔
سحر نیوز/ دنیا: نیویارک میں صیہونی حکومت کے سابق قونصل جنرل نے ایک مقالے میں حماس کی صلاحیتوں کے بارے میں نیتن یاہو کے جائزے کو وزارت عظمیٰ کے عہدے پر ان کے متعدد غلط جائزوں میں سے ایک قرار دیا ہے۔
فارس نیوز کے مطابق، ایک سابق صیہونی سفارت کار ایلون پنکاس نے غزہ جنگ کے بارے میں اپنے تازہ ترین تجزیے میں جو ہارٹص اخبار میں شائع ہوا، لکھا کہ 7 اکتوبر نے بنیامن نیتن یاہو کے ایک ناکامی اور “سیاست سازی” کے افسانے کو ظاہر کیا ہے۔
انہوں نے لکھا کہ اسرائیل کے وزیر اعظم نے برسوں کے دوران اس کی پرورش کی تھی اور بعد میں اسے دھماکے سے اڑا دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ نیتن یاہو کی تحریک حماس کو سمجھنا ان کی ان گنت غلطیوں میں سے صرف ایک ہے جس کی وجہ سے ان کی پالیسیوں اور ان کی کابینہ کی پے در پے ناکامیوں کا ذخیرہ ہو رہا ہے۔
نیویارک میں اسرائیلی حکومت کے سابق قونصل جنرل نے اپنی تحریر جاری رکھی کہ صیہونی حکومت کی انٹیلی جنس ناکامی طوفان الاقصی کے پہلے دن واضح طور پر عیاں تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکی جریدے فارن پالیسی نے اپنی ایک تحقیق میں کہا ہے کہ اسرائیل کی عظیم سیکورٹی ناکامی کے اسباب کیا تھے، اس پر بحث کی جانی چاہئے۔