لکھنؤ: سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اور سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے کہا کہ جیسے جیسے لوک سبھا انتخابات کی تاریخیں قریب آ رہی ہیں، ویسے ویسے بی جے پی رہنمائوں کی گھبراہٹ بڑھتی جا رہی ہے۔
غریبوں کی آواز بی جے پی کے شورشرابے سے دبائی نہیں جاسکتی ہے۔ اتر پردیش کے ضمنی انتخابات کیرانہ، گورکھپور، نورپر، پھول پور میں بھاجپا کو جیسی کراری شکست ملی ہے، اس سے ان کے ہوش اڑ گئے ہیں۔بی جے پی کو لگتا ہے کہ جو اتحاد شکل لے رہا ہے وہ بی جے پی کی دہلی دوڑ میں بڑا بلاکر ثابت ہوگا اور دوبارہ تخت پر بیٹھنے کے اس کے ارادوں میں کامیابی نہیں ملے گی۔بی جے پی اتر پردیش کو لے کر چاہے جو دعویٰ کرتی رہے پر عوام نے اتر پردیش سے بی جے پی کا صفایا کرنے کا مقصد طے کر لیا ہے۔بی جے پی نے مرکز میں 4 سال گزرا اور اتر پردیش میں 16 مہینے گزارے لیکن اس عرصے میں انہوں نے عوامی مفاد میں ایسا کام نہیں کیا جس کا ذکر کیا جا سکے۔ کسان تباہ ہیں، اس کا نہ تو قرض معاف ہوا اور نہ ہی اس کو ایم ایس پی امدادی قیمت کا فائدہ ملے گا۔میرٹھ میں بی جے پی کی ریاستی ورکنگ کمیٹی کے اجلاس میں صرف اپوزیشن کو تنقید اور سماجی نفرت کی سیاست کو برتری دینے کی ہی کوشش کی گئی۔ غریبوں، متاثرین، محروم اور سماج کے کمزور حصوں کے لئے کوئی پیغام نہیں ہے۔ بے شک، بی جے پی کو غریب، کسانوں اور کمزور طبقوںسے کبھی بھی کوئی تعلق نہیں ہے۔