امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ حماس کے تمام اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرنے تک غزہ میں جنگ بندی نہیں ہوگی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن نے وائٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں اسرائیلی بمباری کے بند ہونے کے امکان کو مسترد کردیا۔
صدر جوبائیڈن نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی صرف اُس وقت ہوسکتی ہے جب حماس یرغمال بنائے گئے تمام اسرائیلیوں اور غیر ملکیوں کو رہا نہیں کردیتا۔ آخری یرغمالی کی رہائی تک جنگ جاری رہے گی۔
ابھی امریکی صدر نے یہ بات کہی اور ادھر انھیں یہ اطلاع دی گئی کہ حماس نے دو بزرگ خواتین یرغمالیوں کو رہا کردیا جس پر صدر جوبائیڈن پریس کانفرنس یہ کہہ چھوڑ گئے کہ مجھے سیچویشن روم میں جانا ہے جہاں کچھ نئی اطلاعات آئی ہیں۔
صدر جوبائیڈن نے مزید کہا کہ مجھے اس نئے مسئلے سے نمٹنا ہے۔ آپ سے پھر بات ہوگی۔
دو یرغمالی خواتین کو رہا کرنے کی خبر ملنے کے بعد بھی امریکا حماس میں جنگ بندی کے لیے قائل نظر نہیں آتا۔ امریکی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ جنگ بندی کا فائدہ حماس کو ہوگا۔
دوسری جانب حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ نے اسلامی اور عرب ملکوں سے جنگ بندی کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل غزہ میں بچے اور خواتین کو نشانہ بنا رہا ہے۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے جاری جھڑپوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 5 ہزار سے تجاوز کر گئی جن میں نصف بچے ہیں جب کہ 1400 اسرائیلی مارے گئے۔