مغربی دہلی کے گریٹر کیلاش میں ایک کپڑے کی دکان کی پرائیویسی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ شاپنگ کرنے آئی ایک لڑکی نے دکان کے آپریٹر کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی ہے۔ جس میں اس نے ٹرائل روم میں کیمرہ لگے ہونے کی بات کہی ہے۔ شکایت ملنے کے بعد پولیس نے دکان کے سی سی ٹی وی فوٹیج نکلوائے تو اس میں کئی خواتین کی فوٹیج سامنے آئیں۔
لڑکی نے ایف آئی آر درج کراتے ہوئے الزام لگایا کہ دکان چلانے والوں نے ٹرائل روم میں چپکے سے سی سی ٹی وی کیمرہ لگا رکھا تھا۔ جس میں اس میں کپڑے بدلنے آنے والی خواتین کو لائیو دیکھا جاتا تھا۔ پولیس نے ڈی وی آر سیز کرکے دکان مالک کے خلاف کارروائی شروع کردی ہے۔
متاثرہ لڑکی نے پولیس کو بتایا کہ وہ دہلی کے گریٹر کیلاش کے ایم بلاک مارکیٹ کی ایک کپڑے کی دکان میں گزرے 31 اگست کو خریداری کرنے آئی تھی۔ جب وہ کپڑے چینج (بدلنے) کرنے گئی تو وہاں کیمرہ لگا ہوا تھا۔ کپڑے بدلنے کے دوران اس کی فوٹیج دیکھی جا رہی تھی۔ جس کے بعد لڑکی نے شور مچانا شروع کردیا۔ اس کے بعد موقع پر پولیس بلا لی گئی۔
شروعات میں لڑکی نے اپنے سامنے ہی کیمرے کی تصویریں ڈیلیٹ کروائیں اور آپسی بات چیت کے بعد وہاں سے چلی گئی لیکن تین ستمبر کو لڑکی نے یہ کہتے ہوئے ایف آئی آر درج کروائی کہ اسے کپڑے چینج کرتے ہوئے شاپ کے مالک اور ملازم دیکھ رہے تھے۔ ان لوگوں نے بتایا بھی نہیں کہ وہ اسٹور روم میں تھی۔