امریکی دوا ساز کمپنی نے دعویٰ کیا ہے کہ کورونا کی ویکسین اس سال اکتوبر کے آخر تک تیار ہو جائے گی جبکہ ماہرین کا کہنا ہے کہ سال 2021 کے آخر تک ویکسین کی تیاری ممکن نہیں ہے۔امریکی دوا ساز کمپنی فائزر کے سی ای او البرٹ بورلا نے کہا ہے کہ اگر حالات ٹھیک رہے اور ویکسین کی افادیت ثابت ہوئی تو اکتوبر کے آخر تک ویکسین سامنے لانے میں کامیاب ہو جائیں گے۔فائزر ایک جرمن کمپنی کے اشتراک سے یورپ اور امریکا میں ویکسین تیار کرنے کے لیے تحقیق کر رہی ہے۔
آکسفورڈ یونیورسٹی کے اشتراک سے تحقیق کرنے والی ایک کمپنی نے بھی سال کے آخر تک ویکسین تیار ہونے کی امید کا اظہار کیا ہے۔خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ویکسین بنانے کے بعد بڑی تعداد میں ڈوز تیار کرنا بھی چیلنج ہوگا۔
دنیا بھر میں سو سے زائد لیبارٹریز کورونا کی ویکسین تیار کرنے میں مصروف ہیں جن میں سے اب تک دس ہی کلینیکل ٹرائل کے مرحلے تک پہنچ سکی ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگلے سال کے آخر تک کورونا وائرس کی ویکسین بنانا ممکن نہیں ہوگا۔