بنگلورو: کورونا مریضوں کیلئے بنگلورو میں قائم کئے گئے ملک کے سب سے بڑے کووڈ کیئر سینٹر کو اب بند کردیا گیا ہے۔ 27 جولائی 2020 کو شروع کئے گئے اس سینٹر کو محض 50 دنوں کے اندر یعنی 15 ستمبر 2020 کو مکمل طور پر بند کردیا گیا ہے۔ ریاستی حکومت اور بروہت بنگلورو مہانگر پالیکے کی ناکام منصوبہ بندی، سرکاری افسروں کی کوتاہی، خامیوں، سرکاری فنڈز کے غلط استعمال کی جیتی جاگتی مثال کے طور پر اس کووڈ سینٹرکو دیکھا جارہا ہے۔
جون اورجولائی کے مہینوں میں ریاست کرناٹک بالخصوص دارالحکومت بنگلورو میں کورونا کی وبا تیزی کے ساتھ پھیل رہی تھی۔ اس وبا سے متاثر ہونے والے لوگوں کی طبی مدد اور صحت یابی کیلئے ریاستی حکومت اور بی بی ایم پی نے شہر کے ٹمکور روڈ پر موجود وسیع و عریض بنگلورو عالمی نمائش سینٹر کو کووڈ کیئر سینٹر میں تبدیل کرنے کا فیصلہ لیا۔ 10 ہزار بیڈ کے منصوبے کے ساتھ اس سینٹرکو ضروری طبی سہولیات سے آراستہ کیا گیا۔
بڑے پیمانے پر تیاریوں، ڈاکٹروں، میڈیکل اسٹاف کی ایک بڑی ٹیم کے ساتھ اس سینٹرکو شروع کیا گیا۔ ابتداء میں کرپشن کے الزامات بھی اس سینٹر کے منتظمین پرلگنے شروع ہوئے۔ تقریباً ساڑھے سات کروڑ روپئے خرچ کرتے ہوئے اس سینٹر کا آغاز کیا گیا۔ بروہت بنگلورو مہا نگر پالیکے نے اس مفت کووڈ کیئر سینٹر پر ماہانہ 4 کروڑ 23 لاکھ روپئے خرچ کرنے کا منصوبہ بنایا۔
بہرحال 27 جولائی 2020 کو 6500 بیڈ کے ساتھ یہ کورونا کیئر سینٹر اپنی خدمات انجام دینے لگا۔ ان میں 5000 بیڈ مریضوں کیلئے اور ڈیڑھ ہزار بیڈ یہاں کام کرنے والے طبی اور دیگر عملے کیلئے مختص کئے گئے، لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ یہاں ڈیڑھ ماہ کے وقفہ میں صرف ڈیڑھ ہزار بیڈ ہی کورونا مریضوں کیلئے استعمال میں لائی گئی ہیں۔ باقی بیڈ جوں کے توں سینٹر میں مریضوں کا انتظار کرتی ہوئی پڑی رہیں۔
بی بی ایم پی کے افسروں کے مطابق اس سینٹر پر کل 11 کروڑ 55 لاکھ روپئے خرچ کئے گئے ہیں۔ حکومت کی جانب سے کورونا کے پہلے مرحلے کے مریضوں کو گھروں میں علاج کی اجازت دیئے جانے کے بعد زیادہ تر مریض کووڈ سینٹروں کا رخ نہیں کررہے ہیں۔ اس لئے بنگلورو عالمی نمائش سینٹر میں بھی مریضوں کی تعداد کافی کم ہوئی، لہٰذا غیر ضروری طور پر سرکاری اخراجات کو بچانے کیلئے اس سینٹرکو بند کرنے کا فیصلہ لیا گیا۔
15 ستمبر 2020 کو ملک کا سب سے بڑا کووڈ کئیر سینٹر مکمل طور پر بند ہوا ہے۔ اس سینٹر کیلئے خریدے گئے پلنگ، گدے، تکئے، بادلی، چمبو وغیرہ تمام چیزوں کو ریاست بھر میں موجود سرکاری ہاسٹلوں کو روانہ کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ بی بی ایم پی کے سابق اپوزیشن لیڈر عبدالواجد نے کہا کہ یہ سینٹر حکومت اور بی بی ایم پی کی ناکام منصوبہ بندی کی مثال ہے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا کے مریضوں کو راحت پہنچانے کے بجائے سرکاری فنڈ میں خرد برد اور بدعنوانی کے منصوبے کے تحت یہ سینٹر قائم کیا گیا۔ اس سینٹر کیلئے پہلے 24 کروڑ روپے کا تخمینہ بنایا گیا تھا لیکن پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر ڈی کے شیوکمار کے اعتراض کے بعد تخمینہ کو کم کیا گیا۔ اس کے باوجود ملک کے سب سے بڑے کووڈ کیئر سینٹر سے عوام کو جو فائدہ پہنچنا چاہئے تھا وہ نہیں پہنچ پایا ہے۔
عبدالواجد نے کہا کہ کورونا کی وبا سے نمٹنے کیلئے ریاست کی بی جے پی حکومت اور بی جے پی کے زیر اقتدار بروہت بنگلورو مہانگر پالیکے کے کئی فیصلےغلط ثابت ہوئے ہیں، 15 ستمبر کو بند کیا گیا کووڈ کیئر سینٹر بھی ان فیصلوں میں شامل ہے۔