لکھنو:ملک کے شیہروں کی نفاست اور صاف صفائی و دیگر سہولیات کا جائزہ لینے جکے بعد ایک سروے میں اتر پردیش کے گونڈہ شہر کو سب سے گندا اور ناقص شہر قرقر دیا گیا ہے،اسکے برعکس یو پی کا شیر بنارسسب سے صاف ستھرا بتایا گیا ہے۔
صاف بھارت سروے میں مدھیہ پردیش نے بازی مار لی جبکہ اس سروے کی بنیاد پر اتر پردیش کی حالت بے حد تشویشناک ہیں. اتر پردیش کا گونڈہ ملک کا سب سے گندہ شہر بن گیا ہے.
مرکزی حکومت اس سے پہلے دو سروے کرا چکی ہے. پہلی بار سروے ٢٠١٥ میں کل٤٧٦ شہروں کا کیا گیا تھا. اس کے بعد سروے٢٠١٦ میں ملک کے دس لاکھ سے زیادہ آبادی والے ٧٣ شہروں کا سروے ہوا. مرکزی شہری ترقی کے وزیر وینكيا نائیڈو نے صاف سروے ایوارڈ کا اعلان کیا. جس مدھیہ پردیش کے اندور شہر کو ملک کے سب سے زیادہ صاف شہر کا خطاب دیا گیا. دوسرے مقام پر بھی اسی پردیش کا بھوپال شہر رہا. اتر پردیش کے شہر 434 شہروں کی اس فہرست میں کافی پیچھے ہیں. اتر پردیش میں وارانسی ٣٢ ویں اور الہ آباد ٢٤٧ ویں نمبر پر ہے.
اس سال کے صاف سروے کو ملک کے ٧٣ شہروں کی ٣٧ لاکھ آبادی پر کیا گیا. جس پچیس صاف شہروں رینکنگ دی گئی ہے. حکومت کے ایک سروے کے مطابق ملک کے ٤٣٤ شہروں میں صفائی کی صورت حال کو دیکھا گیا ہے. ملک کے سب سے اوپر دس صاف شہروں میں مدھیہ پردیش کے دو شہر شامل ہیں. باقی کے 25 صاف شہروں میں مدھیہ پردیش کے کئی شہر شامل ہیں، لیکن اسی درمیان ملک کے ایک بڑے ریاست اتر پردیش کا ایک بھی شہر ٹاپ ٢٥ صاف شہروں میں شامل نہیں ہے جس کے بعد صورتحال کافی تشویشناک بن جاتی ہے. اس فہرست میں ملک کے ایک بڑے ریاست مانے جانے والے اترپردیش کی حالت کافی تشویشناک بتائی جا رہی ہے.
مرکزی حکومت کی طرف صاف بھارت سروے میں ملک کے 434 شہروں میں صاف صفائی کی پوزیشن کو مجروح گیا ہے. جس کے تحت ان ٤٣٤ شہروں میں اتر پردیش کے ٦٢ شہر ہیں جنہیں اس فہرست میں حفظان صحت کے تجزیہ کے مطابق مقام دیا گیا ہے. اس فہرست میں اتر پردیش کی سب صاف شہر بنارس ہے جسے فہرست میں ٣٢ واں مقام حاصل ہوا ہے.
اسی فہرست میں علی گڑھ کو 145 واں مقام، جھانسی کو 166 واں مقام، کانپور کو 175 واں مقام، سہارنپور کو 245 واں مقام، جونپور کو 246 واں مقام، الہ آباد کو 247 واں مقام، ایودھیا کو 252 واں مقام، آگرہ کو 263 واں، لکھنؤ کو 269 واں مقام، اري کو 273 واں مقام، بریلی کو 298 واں مقام، چدوسي کو 305 واں مقام،
سلطانپور کو 309 واں مقام، گورکھپور کو 314 واں مقام، للت پور کو 320 واں مقام، مرادآباد کو 321 واں مقام، ردرپر کو 325 واں مقام، شاملی کو 326 واں مقام، لونی کو 331 واں مقام، اکبر پور کو 333 واں مقام، اٹاوہ کو 336 واں مقام،
سابق وزیر شہری ترقیات اعظم خاں کا شہر رام پور 399 ویں مقام پر ہے جبکہ دیوریا کو 338 واں مقام، میرٹھ کو 339 واں مقام، مذپھپھرنگر کو 344 واں مقام، غازی آباد کو 351 واں مقام، متھرا کو 352 واں مقام، مودينگر کو 360 واں مقام، بلیا کو 361 واں مقام، موناتھ بھجن (مئو) کو 370 واں مقام، پیلی بھیت کو 374 واں مقام، فیروز آباد کو 375 واں مقام، فرخ آباد کو 377 واں مقام، سنبھل کے لیے 378 واں مقام، مےنپر کو 379 واں مقام، مغلسراي کو 382 واں مقام، فیض آباد کو 383 واں مقام، بندہ کو 385 واں مقام، بستی کو 386 واں ستھ نہ، مرزا کو 389 واں مقام، امروہہ کو 393 واں مقام، رایبریلی کو 394 واں مقام، اعظم گڑھ کو 398، رامپور کو 399 واں مقام، شکوہ آباد کو 401 واں مقام، ایٹہ کو 406 واں مقام، سیتاپور کو 407 واں مقام، ہاتھرس کو 408 واں مقام، كاسگج کو 409 واں مقام ، لکھیم پور کو 410 واں مقام، فتح پور کو 412 واں مقام، غازی پور کو 413 واں مقام، اناؤ کو 417 واں مقام، بدایوں کو 420 واں مقام، بروت کو 421 واں مقام، بلند شہر کو 423 واں مقام، ہاپوڑ کو 424 واں ستھ نہ، خورجہ کو 425 واں مقام، شاہ جہاں پور کو 426 واں مقام، بہرائچ کو 429 واں مقام، ہردوئی کو 431 واں مقام حاصل ہوا ہے. اتر پردیش کے گوڈا کو 434 واں مقام حاصل ہوا ہے جس کے بعد یہ ملک کا سب سے گندہ شہر بن گیا ہے.