ٹوکیو: اگرچہ روبوٹ کے لیے دروازہ کھولنے جیسے سادہ کام انجام دینا بہت آسان ہوتا ہے لیکن جب اسے انسانی انداز سے سیکھا جائے تو وہ قدرےمشکل ثابت ہوسکتا ہے۔
تاہم مصنوعی ذہانت کی بدولت اس کام کو آسان مراحل میں تقسیم کرکے انجام دیا گیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق انسانوں جیسے کام کرنے والے روبوٹ کو عموما سینکڑوں ہزاروں مرتبہ کوشش اور خطا یعنی ٹرائل اینڈ ایرر سےگزرنا پڑتا ہے تب کہیں جاکر وہ اپنے کام کے ماہر ہوتے ہیں۔
تاہم اب وسیڈا یونیورسٹی جاپان کے پروفیسر ہیروشی آئیتو اور ساتھیوں نے ایک نیا طریقہ وضع کیا ہے جس میں وقت کی بچت ہوتی ہے اور روبوٹ تیزی سے دروازہ کھولنا سیکھ گیا ہے۔
سائنسدانوں نے اس کام کے ماڈل کو آسان مراحل یا ماڈیول میں بدلا ہے اور انہیں مختلف کاموں کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔ یعنی ایک ماڈیول سے روبوٹ کو دروازے تک پہنچانے کے لیے کنٹرول کیا گیا۔ دوسرے ماڈیول کی مدد سے دروازہ کھولنا سکھایا گیا ہے اور تیسرے ماڈیول کی مدد سے روبوٹ دروازے سے گزرکر اندر آگیا۔ اس طرح کام کو تین مراحل میں تقسیم کیا گیا جس سے روبوٹ اپنا کام بہت تیزی سے سیکھ گیا۔مجموعی طور پر چھ ماڈیول سے روبوٹ نے کام مکمل کیا اور ہر ماڈیول میں مہارت پر روبوٹ کو 6 گھنٹے لگے۔ اس طرح مجموعی طور پر روبوٹ کو 36 گھنٹے لگے۔
لیکن روبوٹ کو 108مرتبہ دکھایا یا بتایا گیا کہ انسان دروازہ کیسے کھولتے ہیں۔ کچھ عرصہ پہلے گوگل نے اسی کام کے لیے ایک دو نہیں بلکہ 14 روبوٹ استعمال کئے تھے اور روبوٹ کو سارا کام سیکھنے میں دو مہینے کا عرصہ لگا تھا۔تربیت حاصل کرنے کے بعد روبوٹ نے اپنے مقررہ وقت کے 98 فیصد وقت میں ہی اپنا کام مکمل کرلیا۔ ایک ٹیسٹ میں وہ دروازے سےگزرا اور دوبارہ باہر نکلا اور کل 30 منٹ میں پندرہ چکرلگائے۔ اس دوران سیکھے گئے تمام ماڈیولز پر اس نے عمل کیا۔ یعنی ترتیب وار ایک کے دوسری ہدایت یا ماڈیول پر عمل کیا۔
سائنسدانوں کے مطابق اس طرح روبوٹ نے اپنی مطابقت پذیری کی صلاحیت بڑھائی جو ایک شاندار عمل ہے۔ یوں ماہرین نے روبوٹ کو کام سکھانے کا ایک نیا طریقہ دریافت کیا ہے۔