بانگرمئواناؤ : قاضی شہر وامام عیدگاہ بانگر مئو سید ضیاء العارفین نے شہر یت ترمیمی بل پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا ابھی حال ہی میں شہریت ترمیمی بل پارلیمنٹ میں پاس ہواہے ۔
اس کی روسے بیرون ممالک کے درانداز غیرمسلم افراد کیلئے ہندوستان میںشہریت حاصل کرنے کے دروازے کھول دئے گئے اورمسلمانوں کو ایک گہری سازش کے تحت اس سے علاحدہ رکھاگیاہے۔
یہ کالاقانون سنگھ پریوار ،فرقہ پرست ومسلم دشمن عناصر کی سوچی سمجھی خواہش اوردیرینہ ایجنڈہ کے مطابق عمل میں لایاگیاہے۔ یہ نیاقانون ہندوستانی آئین کی رو اورمنشاکے سراسر خلاف ہے۔ قاضی شہر نے مزید کہا کہ ہمارا ہندوستانی آئین مذہبی یانسلی بنیاد پر کوئی قانون بنانے کی قطعی اجازت نہیں دیتا۔
یہ آئین کے ۱۴ویں آرٹیکل کی خلاف ورزی کرتاہے ۔اقتدارکے نشہ میں اور اکثریتی طبقہ کی خوشنودی حاصل کرنے کیلئے ایک مطلق العنان حکمرانوں کی طرح ہندوستان کی قدیمی رواداری اوریکجہتی کو بالائے طاق رکھ کر ایک طرح سے آئین کا قتل کاگیاہے ۔اس کے دوررس نتائج رونما ہوں گے۔
قانون وانتظام کی تشویش ناک حالت، اقتصادی مسائل ،مہنگائی ،ملکی وبیرونی مسائل سے قطع نظر عوام کا دھیان ہٹانے کیلئے یہ فرقہ پرست حکومت نت نئے شوبدے بازی کررہی ہے۔ کبھی مسلم خواتین کی جھوٹی ہمدردی میں طلاق ثلاثہ توکہیں کشمیر معاملہ ،بابری مسجد تنازعہ ،گئو رکشا اوراب یہ شہریت ترمیمی بل لاکر بھولے بھالے عوام کو ورغلانے کی مکروہ کوشش کررہیہے۔
برسر اقتدار پارٹی کا فرقہ پرست اور مسلم دشمن چہرہ اب بالکل بے نقاب ہوچکاہے۔ ہم اس غیرآئینی ، غیرجمہوری ،فرقہ پرست ومسلم دشمن بل کی پرزور مخالفت کرتے ہیں اوراس کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔
اورحکومت ہند سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ اس کالے قانون کو جلد ازجلد واپس لیں۔یہ اطلاع انس قمر نے دی ہے۔