نئی دہلی،13 جولائی(یواین آئی)سپریم کورٹ نے دارالحکومت دہلی میں تبلیغی جماعت کے پروگرام میں حصہ لینے والے غیر جماعتیوں کوبلیک لسٹ میں ڈالے جانے کے مرکزی حکومت کے فیصلے کو چیلنج دینے والی عرضی کی سماعت 24 جولائی تک کےلئے پیر کو ٹال دی۔
جسٹس اے ایم کھانولکر اورجسٹس سنجیو کھنہ کی بینچ نے سالیسیٹر جنرل تشار مہتا کی اپیل پر سماعت اگلے ہفتے تک ٹالنے کا فیصلہ کیا۔
عرضی گزاروں کی جانب سے پیش وکیل نے حالانکہ اس پر کوئی اعتراض نہیں کیا۔انہوں نے صرف اتنا ہی کہا کہ اس معاملے میں ایک نزدیکی تاریخ دی جا سکتی ہے۔اس کے بعد بینچ نے معاملے کی اگلی سماعت کےلئے 24 جولائی کی تاریخ مقرر کردی۔
گزشتہ دو جون کو ہوئی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے واضح کیا تھا کہ وہ غیر ملکی جماعتیوں کو وطن بھیجنے کے معاملے میں مداخلت نہیں کرے گا،بلکہ صرف بلیک لسٹ میں ڈالے جانے کے مسئلے پر ہی سماعت کرےگا۔
مرکزی حکومت نے بھی عدالت کو بتایا تھا کہ غیر ملکی جماعتیوں کی وطن واپسی تب تک نہیں ہوسکے گی،جب تک ان کے خلاف ہندوستان کی کسی بھی ریاست میں درج مجرمانہ مقدمے پر سماعت پوری نہیں ہوجاتی۔
واضح رہے کہ کورونا کے سلسلے میں مرکزی حکومت کی ہدایات اور ریاستی حکومتوں اور پولیس کے حکم کی خلاف ورزی کرنے پر ہزاروں جماعتیوں کے خلاف مختلف ریاستوں میں مجرمانہ معاملے درج کئے گئے تھے جن کی سماعت عدالتوں میں زیر التوا ہے۔مرکزی حکومت نے ہزاروں جماعتیوں کو بلیک لسٹ کرکے ان کے ویزا منسوخ کردئے تھے،جن میں سے 34 غیر ملکی جماعتیوں نے حکومت کے اس حکم کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضیاں دائر کی ہیں۔