لکھنؤ : وزیر گنج پولیس نے فیس بک لائیو کرنے کے بعد وزیر گنج میں سول کورٹ کی تیسری منزل سے چھلانگ لگا کر خودکشی کرنے والی خاتون کے شوہر کو گرفتار کر لیا ہے۔ فیس بک پر لائیو ہونے کے ساتھ ساتھ خاتون نے خودکشی نوٹ بھی لکھا تھا۔ جس میں شوہر پر دوسری بیوی کا استحصال کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔
انسپکٹر وزیر گنج دنیش چندر مشرا نے بتایا کہ اٹونجہ گوہن خورد کے رہنے والے ستیش راوت کو جمعہ کو ان کے گھر سے گرفتار کیا گیا۔ جمعرات کو ستیش کی پہلی بیوی مایا راوت نے سول کورٹ کی تیسری منزل سے چھلانگ لگا کر خودکشی کر لی۔ جس کے بعد مایا کے بھائی اندر پال راوت نے ستیش اور اس کی دوسری بیوی کے خلاف خودکشی کے لئے اکسانے کا مقدمہ درج کرایا تھا۔
بھائی اندرپال نے بتایا کہ خودکشی کرنے سے پہلے مایا نے آخری رسومات اٹونجہ میں اپنے سسرال میں ادا کرنے کی بات کی تھی۔ لیکن وہ اپنی بہن کی خواہش پوری نہ کر سکا۔ انہوں نے اندیشہ ظاہر کیا کہ لاش کو اٹونجہ لے جانے پر جھگڑا ہو سکتا ہے۔ ایسے میں مایا کی لاش کو بیکنٹھ دھام میں آخری رسومات ادا کی گئیں۔
فیس بک لائیو کرنے کے ساتھ ساتھ مایا نے ایک خودکشی نوٹ بھی لکھا تھا۔ جس میں شوہر پر طلاق لئے بغیر دوسری شادی کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔ مایا نے لکھا کہ انہیں کبھی خوشی نہیں ملی۔
شوہر اور اس کی دوسری بیوی اسے پریشان کرتے رہے۔ جہیز میں دی گئی چیزیں بھی واپس نہیں کی گئیں۔ طبیعت خراب ہونے پر بھی شوہر نے خیال نہیں رکھا۔ ستیش اور اس کی دوسری بیوی میری موت کے ذمہ دار ہیں۔
سول کورٹ کی تیسری منزل سے چھلانگ لگا کر خودکشی کرنے سے پہلے مایا نے فیس بک لائیو کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کی موت کے بعد اس کی لاش کو اس کے ماموں کے گھر چودھری پوروا نہیں بھیجنا چاہئے۔ بلکہ میت کی تدفین سسرال کے گھر اٹونجہ میں کی جائے۔
اس کے ساتھ ہی مایا نے کہا ہے کہ وہ اپنے چھوٹے بھائی اندرپال کو ڈیڑھ لاکھ روپئے سسرال والوں سے دینے کی بات کہی ہے۔ اس نے کہا کہ بھائی نے میرے علاج پر بہت خرچ کیا ہے۔ مجھے آج تک انصاف نہیں ملا لیکن میری خواہش پوری کر دیں۔ تاکہ میری روح کو موت کے بعد سکون ملے۔ سب کو میرا آخری سلام۔