ایران میں نائب وزیر صحت اور ایک رکن پارلیمنٹ کے بعد ملک کے 12 میں سے ایک نائب صدر میں بھی کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔ایران میں 28 فروری کی صبح تک کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد بڑھ کر 270 ہوگئی تھی اور ہلاکتیں بڑھ کر 26 ہوگئی تھیں۔گزشتہ ہفتے ہی ایران کے نائب وزیر صحت اِرج حریرچی اور رکن پارلیمنٹ محمود صادقی میں بھی کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔
اگرچہ ایران کورونا وائرس کے مریضوں کے حوالے سے چوتھے نمبر پر ہے تاہم ماہرین کے مطابق وہاں تیزی سے نئی لوگ اس وائرس کا شکار ہو رہے ہیں۔
28 فروری کی صبح تک دنیا بھر میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد بڑھ کر 83 ہزار 389 ہوگئی تھی اور گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران دنیا بھر میں مزید ایک ہزار افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی۔
ایران میں بھی گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 25 نئے کیسز سامنے آئے اور اسی عرصے کے دوران چین میں 7 افراد زندگی کی بازی بھی ہار گئے۔کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلنے کے بعد ایرانی حکومت نے پہلی بار کسی بیماری کی وجہ سے نماز جمعہ کے اجتماعات کو منسوخ بھی کیا۔
ساتھ ہی حکومت نے عندیہ دیا کہ عین ممکن ہے کہ آئندہ کچھ دن میں متعدد مذہبی مقامات کو بھی غیر معینہ مدت کے لیے بند رکھا جائے۔علاوہ ازیں ایرانی حکومت نے تعلیمی اداروں سمیت ثقافتی اداروں کو بھی غیر معینہ مدت کے لیے بند کر رکھا ہے۔
ایران سے قبل سعودی عرب نے بھی وائرس کے پیش نظر عمرے پر غیر معینہ تک پابندی لگادی تھی۔