اسلامی جمہوریہ ایران نے جمعے کی رات امریکی صدر کے بیانات، ایران اور ایٹمی سمجھوتے کے بارے میں ٹرمپ کی نئی پالیسیوں کے بارے میں تہران کے موقف کا اعلان کر دیا۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے امریکی صدر ٹرمپ کے بیانات پر ردعمل میں ایک بیان جاری کر کے کہا ہے کہ ایٹمی سمجھوتہ ایک معتبر بین الاقوامی دستاویز اور سفارتکاری کے میدان میں عصرحاضر کی بڑی کامیابی ہے جس کی مثال بہت کم ملتی ہے، اس پر نہ تو پھر سے مذاکرات ہوں گے اور نہ ہی اس میں کوئی تبدیلی لائی جا سکتی ہے۔
اس بیان میں آیا ہے کہ ایٹمی سمجھوتہ کوئی دوطرفہ سمجھوتہ نہیں ہے جو ایک فریق کے الگ ہو جانے سے ختم ہوجائے گا بلکہ ایک ایسی دستاویز ہے جس کی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار داد بائیس اکتیس کے ایک حصے کی حیثیت سے عالمی برادری نے
توثیق کی ہے لہذا دوسرے فریقوں اور عالمی برادری کو اس بات کی اجازت نہیں دینا چاہئے کہ امریکی صدر اس بین الاقوامی سمجھوتے کا مذاق اڑائیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران نے اس بیان میں تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ ایران، ایٹمی سمجھوتے سے باہر نکلنے میں پہل نہیں کرے گا لیکن اگر ایٹمی سمجھوتے میں ایران کے حقوق اور مفادات کا لحاظ نہ کیا گیا تو وہ تمام سمجھوتوں کو ختم کردے گا اور اپنے پرامن ایٹمی پروگرام کو پوری طرح سے شروع کردے گا-
درایں اثنا ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے ایران اور ایٹمی سمجھوتے کے خلاف امریکی صدر کے بیانات کو کھوکھلا قرار دیتے ہوئے کہا کہ تہمت، دھمکی اور بے حرمتی سے ایرانی قوم مرعوب ہونے والی نہیں ہے۔ ایران کے وزیرخارجہ نے سوشل میڈیا پر کہا کہ سبھی جانتے ہیں کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی دوستی ان لوگوں کو اسلحے کی فروخت کی خاطر تھی جنھوں نے ست سے زیادہ قیمت کی پیشکش کی۔
ایران کے وزیرخارجہ نے کہا کہ ایران کے سلسلے میں ٹرمپ کے احمقانہ بیانات کی سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور بحرین کی حمایت پر کہ جو خلیج فارس میں ڈیموکریسی و جمہوریت کی راہ میں حائل ہیں، تعجب نہیں کرنا چاہئے۔
محمد جواد ظریف نے کہا کہ ٹرمپ کے اسلاف کی مانند انھیں بھی یہ سمجھ میں آجائے گا کہ ملت ایران کے خلاف ان الزامات اور دھمکیوں کا کوئی فائدہ نہیں ہونے والا ہے اور اس سے قوم کو ڈرایا نہیں جا سکتا۔
وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے کہا کہ ٹرمپ نے صدر منتخب ہونے کے بعد سے جو پالیسی اختیار کر رکھی ہے اس نے عالمی سطح پر امریکہ کو عالمی برادری سے باہر نکلنے کے راستے پر ڈال دیا ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے ایک انٹرویو میں ایران اور ایٹمی سمجھوتے کے خلاف امریکی صدر کے مضحکہ خیز دعؤوں اور بیانات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر ٹرمپ نے ان پالیسیوں کا سلسلہ ختم نہیں کیا اور اس رویے کو جاری رکھا تو مستقبل میں انھیں اس طرح کے فیصلوں اور رویوں کا نتیجہ بھگتنا پڑے گا۔