سماجی روابط کی معروف ویب سائٹ فیس بک نے اسرائیل کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے بڑے بیٹے یائر بنجمن کی جانب سے مسلمانوں کے خلاف پوسٹ کرنے پر ان کا فیس بک پیج بلاک کردیا۔
فرانسیسی خبررساں ادارے ’ اے ایف پی‘ کے مطابق یائر بنجمن نے ٹوئیٹ کیا کہ فیس بک نے مسلم مخالف پوسٹس کی وجہ سے ان کے پیج کو 24 گھنٹے کے لیے بلاک کردیا۔
انہوں نے اپنے ٹوئیٹ میں سماجی روابط کی معروف ویب سائٹ فیس بک کے اس اقدام کو آمریت قرار دے دیا۔
فیس بک پیج پر ایک پوسٹ میں یائر نیتن یاہو نے تمام مسلمانوں سے اسرائیل چھوڑنے کا مطالبہ کیا تھا۔
اسرائیلی وزیراعظم کے بیٹے نے لکھا کہ ’ کیا آپ جانتے ہیں حملے کہاں نہیں ہوتے ؟ آئس لینڈ اور جاپان میں جہاں اتفاق سے مسلمان نہیں ہیں ‘۔
ایک اور پوسٹ میں انہوں نے لکھا کہ قیام امن صرف دو صورتوں میں ممکن ہے ’ تمام یہودی، اسرائیل چھوڑ دیں یا سارے مسلمان اسرائیل چھوڑ دیں‘۔
انہوں نے مزید لکھا کہ ’ میں دوسرے آپشن کو ترجیح دیتا ہوں‘۔
یائر بنجمن کی فیس بک پوسٹس سے قبل 20 دسمبر کو مغربی کنارے کے بس اسٹیشن کے قریب آبادکاروں کےقریب 2اسرائیلی اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔
اسی روز ایک علیحدہ حملے میں 9 دسمبر کو حاملہ خاتون کو گولی لگنے کے نتیجے میں ان کا بچہ بھی جاں بحق ہوگیا تھا۔
فیس بک نے یائر نیتن یاہو کی پوسٹس ڈیلیٹ کردیں جس پر انہوں نے فیس بک پر تنقید کرتے ہوئے اس عمل کو ’ خیالات کی آمریت قرار دیا‘۔
خیال رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم کے ناقد اکثر وزیراعظم کی رہائش گاہ میں ان کے قیام پر اعتراض کرتے رہے ہیں کیونکہ وہ کسی سرکاری عہدے کے بغیر باڈی گارڈ، ڈرائیور اور دیگر مراعات سے فائدہ اٹھارہے ہیں۔
ناقدین کا کہنا ہے کہ 27 سالہ یائر بنجمن کے والدین حکمران خاندان قائم کرنے کی کوشش کے تحت ان کی مستقبل کی سیاسی طاقت کے طور پر پرورش کررہے ہیں۔